باجوڑ فورسز کی کارروائی میں مزید 11افغان شر پسند ہلاک 3اہلکار شہید

کوہستان میںپولیس موبائل پرفائرنگ،2اہلکار زخمی،صوابی کے گرلزاسکول میں2دھماکے،مہمندسے 17 مشتبہ افرادگرفتار

کوہستان میںپولیس موبائل پرفائرنگ،2اہلکار زخمی، صوابی کے گرلزاسکول میں2دھماکے،مہمند سے 17 مشتبہ افرادگرفتار. فوٹو اے ایف پی

باجوڑ ایجنسی کے علاقہ باٹوار میںجاری جھڑپوں میں منگل کو پانچویں روزمزید گیارہ افغان شر پسندمارے گئے اورکئی زخمی ہوئے ہیں،آٹھ عسکریت پسندوں کو گرفتار جیکہ متعدد ٹھکانے تباہ کردیے گئے ہیں، عسکری زرائع کے مطابق مارے جانیوالے بعض عسکریت پسندوں کی نعشیں سیکیورٹی حکام کے قبضہ میں ہیں اس کاروائی میں تین سیکیورٹی فورسز شہید ہوگئے ہیںپانچ زخمی جبکہ بعض لاپتہ ہیں مشتبہ ٹھکانوں پربھاری توپخانے سے گولہ باری اورگن شپ ہیلی کاپٹروں سیشیلنگ بھی کی جارہی ہے۔


قومی لشکر نے شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کرنے کااعلان کردیاہے مہمندایجنسی کے لوئر مہمند سب ڈویژن کی تحصیل یکہ غندموصل کور میںفورسزنے منگل کوسرچ آپریشن کے دوران 17مشتبہ افراد کو گرفتارکر لیاہیادھرگورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول ڈاگئی صوابی میں شر پسندوں کی طرف سے نصب بارودی مواددوزوردھماکوں سے پھٹنے سے اسکول عمارت اور اردگرد گھروںکو جزوی نقصان پہنچ۔

،عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ چوکیدار بے ہوش ہوگیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہواکوہستان میںمبینہ دہشت گردوںکی پولیس موبائل پرفائرنگ سے نورنبی شاہ اور کانسٹیبل محمد اسلم شدید زخمی ہوگئے جنھیںایوب میڈیکل کمپلیکس کے سرجیکل وارڈمنتقل کر دیاگیازخمی پولیس اہلکاروںکے مطابق انھوں نے ایک دہشت گردکوپہچان لیاہے جس کانام گل حسن شاہ ہے اور وہ تھانہ دوبیر پولیس کو متعدد مقدمات میں مطلوب ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story