اردن کی پارلیمنٹ میں ایک رکن نے مخالف رکن پر غصے میں آکر فائرنگ ہی کرڈالی

حملہ کرنے والا رکن پارلیمنٹ ٹی وی پر ہونےوالے کئی مناظروں میں اپنے مخالف کواسلحہ بھی دکھاتا رہا ہے


ویب ڈیسک September 10, 2013
حملہ کرنے والے پارلیمنٹیرین کی رکنیت ختم اور اسے پولیس کے حوالے بھی کیاجاسکتا ہے، ارکان پارلیمنٹ فوٹو: فائل

کسی بھی ملک کے ایوان میں پرجوش تقاریر اور ایک دوسرے پر جملے کسنے، جوتیں اور بوتلیں پھینکنے کے واقعات تو ملتے ہیں مگر اردن کی پارلیمنٹ میں ایک رکن نے غصے میں آ کر مخالف رکن پر فائرنگ ہی کرڈالی تاہم وہ معجزانہ طور پر اس حملے میں محفوظ رہا۔

ایک رپورٹ کے مطابق اردن میں پارلیمنٹیرینز کا ایک دوسرے پر شدید تنقید کرنا اور ایک دوسرے پر جوتوں کی بارش کرنا عام ہے تاہم کسی رکن کا 180 ممبران کے ایوان کے اندر ہی اپنے مخالف رکن پر فائرنگ کا یہ پہلا واقعہ ہے، ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والے پارلیمنٹیرین کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اس کی رکنیت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اسے پولیس کے حوالے بھی کیاجاسکتا ہے،رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حملہ کرنے والا رکن پارلیمنٹ ٹی وی پر ہونےوالے کئی مناظروں میں اپنے مخالف کواسلحہ بھی دکھاتا رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔