سندھ حکومت نے شاہ رخ جتوئی کیلئے رحم کی اپیل ایوان صدر بھجوائی زرائع
حکومت سندھ نے 9 جولائی کو سزا معاف کرانے کےلئے سمری ایوان صدر بھیجی۔
QUETTA:
شاہ زیب قتل کیس کے حوالے سے ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے جس کے مطابق سندھ حکومت نے سابق صدر آصف علی زرداری کی مدت صدارت ختم ہونے سے پہلے رحم کی اپیل کے ذریعے شاہ رخ جتوئی کی موت کی سزا معاف کرانے کی کوشش کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے ایوان صدر سے سابق صدر آصف علی زرداری کی روانگی سے قبل رحم کی اپیل کے ذریعے شاہ رخ جتوئی کی موت کی سزا معاف کرانے کی کوشش کی اور اس سلسلے میں حکومت سندھ کی جانب سے 9 جولائی کو سمری ایوان صدر بھیجی گئی۔ ذرائع کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ نے قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رحم کی اپیل کی سمری براہ راست وزارت داخلہ کو بھجوانے کے بجائے ایوان صدر کو بھیجی اور بعد ازاں ایوان صدر نے سمری وزارت داخلہ کو بجھوا دی تاہم وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سزا کی معافی کےلئے اعلیٰ عدلیہ میں اپیل نہ کئے جانے اور حلف نامے غیر تصدیق شدہ ہونے کا اعتراض لگاتے ہوئے سمری کو روک دیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے لگائے جانے والے اعتراضات دور کرنے کےلئے حکومت سندھ کی جانب سے فیکس کے ذریعے وضاحتیں پیش کی گئیں اور فیکس کے ذریعے ہی تمام اعتراضات کو دور کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شاہ زیب کے اہل خانہ نے قتل میں ملوث مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت چاروں ملزمان کو اللہ کے نام پر معاف کرتے ہوئے عدالت سے تمام ملزمان کو رہا کرنے کی درخواست کی تھی۔ ملزمان نے شاہ زیب کو گزشتہ سال دسمبر میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل کر دیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا اور سول سوسائٹی میں شاہ زیب کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کے لئے ملک گیر تحریک شروع ہو گئی تھی۔
شاہ زیب قتل کیس کے حوالے سے ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے جس کے مطابق سندھ حکومت نے سابق صدر آصف علی زرداری کی مدت صدارت ختم ہونے سے پہلے رحم کی اپیل کے ذریعے شاہ رخ جتوئی کی موت کی سزا معاف کرانے کی کوشش کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے ایوان صدر سے سابق صدر آصف علی زرداری کی روانگی سے قبل رحم کی اپیل کے ذریعے شاہ رخ جتوئی کی موت کی سزا معاف کرانے کی کوشش کی اور اس سلسلے میں حکومت سندھ کی جانب سے 9 جولائی کو سمری ایوان صدر بھیجی گئی۔ ذرائع کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ نے قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رحم کی اپیل کی سمری براہ راست وزارت داخلہ کو بھجوانے کے بجائے ایوان صدر کو بھیجی اور بعد ازاں ایوان صدر نے سمری وزارت داخلہ کو بجھوا دی تاہم وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سزا کی معافی کےلئے اعلیٰ عدلیہ میں اپیل نہ کئے جانے اور حلف نامے غیر تصدیق شدہ ہونے کا اعتراض لگاتے ہوئے سمری کو روک دیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے لگائے جانے والے اعتراضات دور کرنے کےلئے حکومت سندھ کی جانب سے فیکس کے ذریعے وضاحتیں پیش کی گئیں اور فیکس کے ذریعے ہی تمام اعتراضات کو دور کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شاہ زیب کے اہل خانہ نے قتل میں ملوث مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت چاروں ملزمان کو اللہ کے نام پر معاف کرتے ہوئے عدالت سے تمام ملزمان کو رہا کرنے کی درخواست کی تھی۔ ملزمان نے شاہ زیب کو گزشتہ سال دسمبر میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل کر دیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا اور سول سوسائٹی میں شاہ زیب کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کے لئے ملک گیر تحریک شروع ہو گئی تھی۔