پشاور میٹرو پروجیکٹ میں ناقص میٹریل استعمال ہوا ایشیائی ترقیاتی بینک

لین کے چوڑائی کم ہونے سے بسیں ٹکرا سکتی ہیں، اسٹیشنز پر پھسلنے والی ٹائلز لگائی گئیں، چھتیں ڈیزائن کے مطابق نہیں بنیں


Shahbaz Rana July 07, 2019
پبلک ٹوائلٹس اور سیڑھیوں نے کئی مقامات پر فٹ پاتھ بلاک کر دیے، تکنیکی ٹیم کی رپورٹ میں 22خرابیوں کی نشاندہی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیاہے کہ پشاور میٹرو پراجیکٹ (بی آر ٹی) میں گھٹیا معیار کا مٹیریل استعمال کیا ہے جو جان ومال کے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی چشم کشا تحقیقات میں انکشاف کیاہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 70ارب روپے کی لاگت کے پشاور میٹرو پراجیکٹ (بی آر ٹی) کے تفصیلی ڈیزائن میں ناقص تبدیلیاں کرتے ہوئے گھٹیا معیار کا مٹیریل استعمال کیا ہے جو جان ومال کے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

ایشیائی بینک جس نے اس منصوبے کیلیے فنڈنگ فراہم کی ہے کی تکنیکی ٹیم نے مارچ 2019میں پروجیکٹ کی سائٹ کا معائنہ کرکے یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔

ایکسپریس ٹربیون کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے خبردار کیا ہے کہ بی آر ٹی کی بسیں روٹ کے اسٹیشن نمبر 10، 12، 15 اور 26 پر آپس میں ٹکرا سکتی ہیں کیونکہ لین کی چوڑائی کم از کم معیار 6.5 میٹر سے بھی کم ہے۔

رپورٹ کے مطابق بی آر ٹی کے اسٹیشنز پر بسیں کھڑی کرنے کا مناسب انتظام نہیں ہے جس سے مسافروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اسٹیشنز پر نصب ٹائلز پھسلنے والی ہیں اور پیلے رنگ کی تیر کے نشان والی ٹائلز نہیں لگائی گئیں۔ پراجیکٹ پر کام کے دوران مناسب نگرانی بھی نہیں کی گئی۔

ایشیائی بینک نے منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ بڑی خرابیوں کو دور کیا جاسکے، اس اقدام سے منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔ اے ڈی بی نے عمل درآمد کے مرحلے میں منصوبے کے تفصیلی ڈیزائن میں 22 اہم خرابیوں کی نشاندہی کی ہے جس سے نہ صرف منصوبے کا معیار متاثر ہو گا بلکہ مسافروں کے زخمی ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں