سی پیک پراجیکٹس پر شمالی کورین باشندوں کے ممکنہ کام کرنے پر امریکا کو تحفظات
سلامتی کونسل نے اپنی قرارداد کے ذریعے رکن ممالک کو شمالی کوریا کے باشندوں کو روزگارکیلیے بھرتی نہ کرنے کا پابند کیاہے۔
امریکا نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مختلف پراجیکٹس پر شمالی کوریا کے باشندوں کے ممکنہ طور پر کام کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اس حوالے سے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے حکام نے وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے ان ''افواہوں'' پر اپنے تحفظات اور تشویش کا اظہار کیا ہے کہ سی پیک کے منصوبوں پر کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی جانب سے شمالی کوریا کے باشندوں کو بھی بھرتی کیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2017 میں اپنی قرارداد نمبر 2375 کے ذریعے رکن ممالک کو اس بات کا پابند کیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے باشندوں کو روزگار کیلیے بھرتی نہیں کریں گے۔
پاکستان نے بھی اس قراردادکے تناظر میں 21نومبر 2017 کو ایس آر او جاری کیا تھا جس کے ذریعے شمالی کوریا کے باشندوں کو روزگار کے حوالے سے ویزے جاری کرنے پرپابندی عائد کی گئی تھی۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اس حوالے سے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے حکام نے وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے ان ''افواہوں'' پر اپنے تحفظات اور تشویش کا اظہار کیا ہے کہ سی پیک کے منصوبوں پر کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی جانب سے شمالی کوریا کے باشندوں کو بھی بھرتی کیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2017 میں اپنی قرارداد نمبر 2375 کے ذریعے رکن ممالک کو اس بات کا پابند کیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے باشندوں کو روزگار کیلیے بھرتی نہیں کریں گے۔
پاکستان نے بھی اس قراردادکے تناظر میں 21نومبر 2017 کو ایس آر او جاری کیا تھا جس کے ذریعے شمالی کوریا کے باشندوں کو روزگار کے حوالے سے ویزے جاری کرنے پرپابندی عائد کی گئی تھی۔