پولیس کو کرایہ داری سول معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں لاہور ہائیکورٹ

کس قانون کے تحت پولیس مداخلت کر رہی ہے؟ یہ اختیار کس نے دیا، جسٹس عالیہ نیلم، ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن پر برہمی


Numainda Express July 09, 2019
مداخلت نہ کرنے کیلیے افسران کو آگاہ کر دیا، ابوبکر خدا بخش، نیب تفتیش میں ملزمان کی گرفتاری کیخلاف درخواست دائر (فوٹو: فائل)

لاہور ہائی کورٹ میں کرایہ داری اور سول معاملات پر پولیس کی مداخلت پر جسٹس عالیہ نیلم برہم، انہوں نے کہا کہ کس قانون کے تحت پولیس کرایہ داری اور سول معاملات میں مداخلت کر رہی ہے؟۔

جسٹس مس عالیہ نیلم نے ملزمان اصغر علی اور نوید احمد کی درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔ ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابوبکر خدابخش اور ڈی پی او پاکپتن سمیت دیگر افسران پیش ہوئے ، جسٹس عالیہ نیلم نے ایڈیشنل آئی جی سے استفسار کیاکہ کرایہ داری معاملات میں پولیس کو مداخلت کا اختیار کس نے دیا، ایڈیشنل آئی جی نے کہاکہ مقدمہ درج ضرور ہوا لیکن اب مقدمے کے اخرج کی رپورٹ تیار کرلی ہے۔

جسٹس عالیہ نے کہاکہ پولیس کے پاس کرایہ داری سمیت دیگر سول معاملات میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں، ایڈیشنل آئی جی نے کہاکہ کرایہ داری اور سول معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے حوالے سے تمام افسران کو آگاہ کیا گیا ہے۔

عدالت نے ملزم اصغرعلی کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی، جسٹس عالیہ نیلم نے ایک اور مقدمہ میں مچلکے جمع نہ کروانے والے ملزم نوید احمد کی درخواست ضمانت خارج کر دی، عدالت نے اس کیس میں بھی آئی جی پنجاب کو طلب کیا تھا۔

ایڈیشنل آئی جی نے کہاکہ ملزم کو ضمانت پر ہونے کے باعث تفتیشی افسر نے گرفتار نہیں کیا، مچلکے جمع نہ کروانے والے ملزم کو گرفتار نہ کرنے پر تفتیشی افسر کو معطل اور اس کیخلاف انکوائری شروع کر دی۔

علاوہ ازیں نیب کی جانب سے دوران تفتیش ملزمان کی گرفتاری غیر قانونی قرار دینے کیلیے لاہور ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں