نائن الیون کے بعد پاکستان کے حالات زیادہ خراب ہوئے اختر مینگل

ہمارے واضح موقف پربلوچستان کے مسئلے پرالگ اے پی سی بلانے کا فیصلہ ہوا


INP September 11, 2013
ہمیں مسلح نیشنلسٹ فورسز،فرقہ واریت، ریاستی دہشتگردی کا سامنا ہے، انٹرویو۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ ہمارے واضح موقف پر بلوچستان کے مسئلے پر الگ آل پارٹیزکانفرنس بلانے کا فیصلہ ہوا۔

بلوچستان کے حالات آج کے نہیں، 1948 سے خراب ہیں، ہمیں نیشنلسٹ قوتوں کی جانب سے مسلح کارروائیوں کے علاوہ فرقہ وارانہ اور ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے، پاکستان میں نائن الیون کے بعدحالات زیادہ خراب ہوئے، جب تک بلوچستان کا ایک ایک ایشو زیربحث نہیںلایاجاتا، مسئلہ حل نہیں ہوگا، دیکھنا یہ ہے کہ اب بلوچستان پر اے پی سی ہوتی بھی ہے یا نہیں۔



اسلام آباد میں کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کے بعد واپسی پر دیے گئے ایک انٹرویومیں انھوںنے کہا کہ بنیادی طورپر آل پارٹیز کانفرنس ملک میں جاری انتہا پسندی اور دہشت گردی کے حوالے سے بلائی گئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی افغان انقلاب یا نائن الیون کے بعد حالات خراب ہوگئے ہیں جبکہ بلوچستان میں یہ حالات 1948 سے خراب ہیں۔ ہمیں 3قسم کی دہشت گردی کا سامنا ہے، ایک جانب نیشنلسٹ فورسز نے ہتھیار اٹھائے ہیں جبکہ دوسری جانب فرقہ واریت جیسی دہشت گردی درپیش ہے جبکہ تیسرے نمبر پر ریاستی دہشت گردی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں