سپریم کورٹ کا کے الیکٹرک کو کے ایم سی کی بجلی بحال کرنے کا حکم

پارکس میں قائم کے ایم سی ملازمین کے گھروں کے الگ میٹر لگانے کی ہدایت


Numainda Express July 10, 2019
پارکس میں قائم کے ایم سی ملازمین کے گھروں کے الگ میٹر لگانے کی ہدایت فوٹو:فائل

GENEVA: سپریم کورٹ نے کے الیکٹرک کو کے ایم سی ہیڈ آفس اور پارکوں کی بجلی بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس مقبول باقر، جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ کے روبرو کے الیکٹرک اور کے ایم سی کے درمیان بلوں کی ادائیگی کے تنازعہ سے متعلق سماعت ہوئی۔ کے ایم سی کے وکیل نے کہا کہ کے ایم سی کو 7 کروڑ روپے کے خسارے کا سامنا ہے اور کے الیکٹرک پر بھی ہمارے 1 ارب 70 کروڑ واجبات ہیں۔

کے الیکٹرک کے وکیل نے موقف دیا کہ کے ایم سی پر 58 کروڑ روپے کے واجبات ہیں اور اس نے اپریل، مئی کا بل بھی ادا نہیں کیا، واجبات کی عدم ادائیگی پر بجلی منقطع کی، پارکوں میں کے ایم سی ملازمین کے گھروں کو بھی بجلی سرکاری نظام سے دی جا رہی ہے۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کیا کے ایم سی ملازمین مفت میں بجلی استعمال کر رہے ہیں، وہ بجلی کے بل خود کیوں ادا نہیں کرتے۔

سیکرٹری فنانس نے بتایا کہ چیف سیکرٹری نے کے الیکٹرک اور کے ایم سی کے واجبات کا حل نکالنے اور 7 کروڑ روپے کے خسارے سے متعلق کل اجلاس طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے کے الیکٹرک کو کے ایم سی کی بجلی 24 جولائی تک بحال رکھنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت تک واجبات کا حل بھی پیش کیا جائے۔

عدالت نے باغ ابن قاسم، ہل پارک، جھیل پارک سمیت پارکوں کی بجلی بھی بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے پارکوں میں ملازمین کے گھروں کے الگ میٹر لگانے کی بھی ہدایت کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔