پنجاب اسمبلینئے صوبوں سے متعلق بنائے گئے کمیشن کو مسترد کردیا
پنجاب اسمبلی نے نئے صوبوں سے متعلق بنائے گئے کمیشن کو مستردکرتے ہوئے نیا کمیشن بنانے کے لیےقراردادمنظورکرلی۔ قراردادکے متن میں کہا گیا ہے پارلیمانی کمیشن وفاق کی سالمیت کے تقاضوں سے متصادم ہے اورایک ایسا کمیشن تشکیل دیا جائے جس پرتمام صوبائی قیادت کو اعتماد ہو۔
اسپیکررانامحمد اقبال کی زیرصدارت جب پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہواتو اپوزیشن اراکین نے شدیدہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن احسان الحق نولاٹیا کو نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج شروع کردیا اور''جنوبی پنجاب بنانا ہے، پاکستان بچانا ہے'' کے نعرے بھی لگاتے رہے۔
اس دوران اپوزیشن ارکان اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے، جس کے بعدحکومتی ارکان اورسکیورٹی نے اسپیکر کے گرد حصار قائم کرلیا۔بعد ازاں اجلاس غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
اجلاس کے اختتام کے بعدوزیر قانون پنجاب راناثناءاللہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا یہ قومی نہیں زرداری کمیشن ہے ، جنوبی پنجاب کے عوام بھی آصف زرداری کی کرپشن سے توجہ ہٹانے کے لئے بنائے گئے کمیشن کو مسترد کردیں گے، یہ پیپلزپارٹی کا سیاسی اور انتخابی ایجنڈا ہے، ہم اس ایجنڈے کو کسی طور پر کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ فرحت اللہ بابرپونے پانچ سال سےایوان صدر میں بیٹھ کرجھوٹ بول رہے ہیں، وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ ایک ایسا قومی کمیشن بنایا جائے جو پنجاب سمیت جہاں جہاں نئے صوبوں کا مطالبہ ہورہا ہے اس کا طریقہ کار طے کرے۔