لیکچرر کو اپائنمٹمنٹ لیٹر جاری نہ کرنے پر جامعہ کراچی سے جواب طلب

قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی، رجسٹرارجامعہ کراچی اور سلیکشن بورڈ کو نوٹس جاری

4مئی کو وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر اجمل کا انتقال ہوگیا تھا، فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ نے شعبہ اِبلاغ عامہ میں لیکچرر کے لیے منتخب امیدواروں کو اپائنٹمنٹ لیٹر جاری نہ کرنے پر جامعہ کراچی سے جواب طلب کرلیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے شعبہ اِبلاغ عامہ میں لیکچرر کے لیے منتخب ہونے والے امیدواروں کو اپائنٹمنٹ لیٹر جاری نہ کرنے پر 16 جولائی کوجامعہ کراچی سے جواب طلب کر تے ہوئے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی، رجسٹرارجامعہ کراچی اور سلیکشن بورڈ کو نوٹس جاری کر دیے۔

2 مئی 2019 کو مرحوم وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اجمل خان کے زیر صدارت ہونے والے سلیکشن بورڈ میں شعبہ اِبلاغ عامہ کے لیے 5 لیکچررز اور 3 اسسٹنٹ پروفیسرز کا انتخاب کیا گیا تھا، قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی کی زیر صدارت ہونے والے 29 جون 2019 کے سینڈیکیٹ اجلاس میں 'نل اینڈ وائیڈ' قرار دیتے ہوئے دوبارہ سلیکشن بورڈ منعقد کرانے کا اعلان کر دیا گیا۔


9 جولائی کو سینڈیکیٹ کے اس فیصلے کے خلاف لیکچرر کے لیے منتخب 4 امیدواروں نے محمد ابراہیم عزمی ایڈووکیٹ کی مدعیت میں سندھ ہائی کورٹ میں ایک آئینی درخواست نمبر دائر کی، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ان کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ ختم کر کے سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر عمل درآمد کرتے ہوئے انہیں اپائنمنٹ لیٹر جاری کیے جائیں۔

جسٹس شفیع صدیقی نے اس آئینی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اس معاملے پر جامعہ کراچی سے 16جولائی کو جواب طلب کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ 4مئی کو وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر اجمل کا انتقال ہوگیا تھا، جس کے بعد ڈاکٹر خالد عراقی قائم کو مقام وائس چانسلر تعینات کیا گیا اور جامعہ کراچی کے مستقل وائس چانسلر کے لیے اشتہار شائع ہوچکا ہے۔
Load Next Story