مہران یونیورسٹی2تنظیموں میں تصادم فائرنگ2طلبہ زخمی

فائرنگ اور لاٹھیوں اور ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کے باعث خوف و ہراس


Nama Nigar September 12, 2013
کنٹین میں بیٹھے ایک طلبہ تنظیم کے کارکنان پر مخالف تنظیم کے کارکنوں نے حملہ کر دیا۔

مہران یونیورسٹی میں پرانے جھگڑے پر 2 تنظیموں میں تیسری بار تصادم، فائرنگ سے تدریسی عمل معطل۔2طلبہ زخمی، پولیس نے2 طلبہ کو گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق مہران یونیورسٹی میں کچھ روز قبل دو طلبہ تنظیموں کے کارکنان ارشاد جوہیجو اور انعام جتوئی کی موٹر سائیکلوں کی ٹکر نے دونوں تنظیموں کو ایک دوسرے کے سامنے صف آرا کر دیا جس میں 2 طالب علم زخمی بھی ہوئے تھے۔ بدھ کو ایک بار پھر دونوں تنظیمیں ایک دوسرے سے الجھ پڑیں اور مرکزی کنٹین میں بیٹھے ایک طلبہ تنظیم کے کارکنان پر مخالف تنظیم کے کارکنوں نے حملہ کر دیا، دونوں گروپ ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو گئے، لاٹھیوں اور ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔



جس کے نتیجے میں 2 طلبہ ارشد جونیجو اور شعیب زخمی ہو گئے،اس دوران نا معلوم افرادنے فائرنگ بھی شروع کر دی جس سے یونیورسٹی میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ کشیدہ صورتحال کے باعث طلبہ کی بڑی تعداد گھروں کو روانہ ہو گئی۔ جھگڑے کی اطلاع ملتے ہی پولیس بھی پہنچ گئی جس پر دونوں تنظیموں کے کارکن فرار ہو گئے۔ پولیس نے فرار ہوتے ہوئے2 طالب علموں جنید اوڈھ اور اسد اوڈھ کو گرفتار کر کے جامشورو تھانے منتقل کر دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔