لاپتہ افراد کیس حساس ادارے ایسا کام نہ کریں جس سے قانون کی خلاف ورزی ہو سپریم کورٹ

مسعودجنجوعہ کیس میں گواہان کی فہرست طلب، وہ جنوبی وزیرستان میں مارا گیا تھا، سرکاری وکیل کا موقف، آمنہ مسعودکی تردید


آن لائن/Numainda Express September 12, 2013
تاسف ملک کیس میں میجر حیدر کو بیان داخل کرانا ہوگا، چیف جسٹس، لاپتہ جمیل کیس میں خفیہ ایجنسی ملوث ہے، پنجاب حکومت۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے لاپتہ مسعود جنجوعہ کے بارے میں سرکاری موقف مستردکر دیا ہے اورآمنہ مسعود جنجوعہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام گواہوں کی فہرست عدالت کوفراہم کریں۔

عدالت نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ مسعود جنجوعہ کو آئی ایس آئی کی حراست میں زندہ دیکھنے والے عینی شاہد ڈاکٹر عمران منیرکو تلاش کرکے ان کا بیرون ملک ایڈریس کا پتہ لگایا جائے۔عدالت نے آبزرویشن دی کہ ممکنہ گواہوںکی فہرست کا جائزہ لینے کے بعد ان کے بیانات قلمبندکرنے کا فیصلہ کیا جائے گا اور یہ طے کیا جائے گا کہ عدالت خود یا لاپتہ افرادکے کمیشن کے ذریعے بیانات قلمبندکرے۔چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بدھ کو مقدمے کی سماعت کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے بتایا کہ اب تک کی تفتیش کے بعد معلوم ہوا ہے کہ مسعود جنجوعہ اور فیصل فراز جنوبی وزیرستان میں مارے جاچکے ہیں اور ادھر ہی ان کی تدفین ہوئی، انھوں نے کہا وہ دونوں القاعدہ کیلیے کام کرتے تھے اور دہشتگردی میں ملوث تھے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے آئی ایس آئی افسرکا بیان پڑھ کر سنایا جو انھوں نے لاپتہ افرادکمیشن میں دیا تھا۔ مسعود جنجوعہ کی اہلیہ آمنہ مسعود نے یہ موقف مستردکردیا اورکہا کہ عمران منیر نے خود انھیں بریگیڈیئر منصور سعید شیخ کی زیر نگرانی آئی ایس آئی حراستی مرکز میں دیکھا تھا۔



چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس کے بارے میں تو اب پولیس کے پاس کافی مواد جمع ہوگیا ہے، پولیس خود اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچاسکتی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ عمران منیرکی ڈائری میں تو بہت تفصیلات دی گئی ہیں،بریگیڈیئر منصورکا بیان ریکارڈکرانا ضروری ہے۔لکی مروت کے حراستی مرکز میں قیدفصیح اللہ کے مقدمے میں ان کے بھائی ضیاء اللہ نے بتایا کہ حراستی مرکزکی انتظامیہ نے ملاقات نہیں ہونے دی۔

راولپنڈی سے لاپتہ تاسف ملک کے کیس میں چیف جسٹس نے کہاکہ کوئی نجی نوعیت کا معاملہ نظر آتا ہے لیکن میجر حیدرکو بیان حلفی داخل کرانا ہوگا، ان مقدمات کی مزید سماعت کل جمعے کو ہوگی۔آن لائن کے مطابق جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے حافظ محمد جمیل، محمد زبیر ،مہر خان اور نیاز علی کے مقدمات میں وفاقی حکومت اور پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں