اسحق ڈار سے امریکی وفد کی ملاقاتڈیموں کیلیے تعاون پر اتفاق

ملاقات میں دیا میر بھاشا،داسو ڈیم زیر غورآئے، امریکی وفد کی قیادت رابن رافیل نے کی

امریکی سفیر بھی موجود، پاکستان کوکولیشن سپورٹ فنڈ کے 36 کروڑ ڈالر جلد مل جائیں گے فوٹو: فائل

امریکا نے کہا ہے کہ دیا میر بھاشا ڈیم اورداسو ڈیم دونوں ہی پاکستان کیلئے اہمیت کے حامل منصوبے ہیں اور ان منصوبوںکیلئے پاکستان کے ساتھ اصولی طور پر تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس ضمن میں وزارت خزانہ کی طرف سے بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکا کے خصوصی نمائندہ برائے پاکستان اینڈ افغانستان رابن رافیل نے پاکستان میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ جی اولسن اور توانائی کے شعبہ کے ماہر رچرڈ آئیکرڈ کے ہمراہ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار کے ساتھ ہونیوالی تفصیلی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امریکی وفد میں شامل انرجی ایکسپرٹ رچرڈ آئیکرڈ نے پاکستان میں پانی و بجلی کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں وزارت پانی وبجلی کے حکام کے ساتھ ہونے والے تبادلہ خیال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں توانائی کے سارے سلسلے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔




انھوں نے تجویز دی کہ توانائی کے حوالے سے ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلیے توانائی کے شعبہ میں کام کرنے والے تمام اداروں کی طرف سے کی جانیوالی کوششوں کو ہم آہنگ اور مربوط بنایا جائے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینٹر اسحق ڈار نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان دیا میر بھاشا ڈیم اور داسو ڈیم پر ایک ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے جس پر رابن رافیل نے کہا کہ دیا میر بھاشا ڈیم اورداسو ڈیم دونوں ہی پاکستان کیلیے اہمیت کے حامل منصوبے ہیں اور امریکا نے ان منصوبوں کیلیے پاکستان کے ساتھ اصولی طور پر تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے جاپان کے نائب وزیر خارجہ منوروکوئچی نے بھی وفاقی وزیر خزانہ سے ملاقات کی۔ دریں اثنا پاکستان کو امریکا سے کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں 36 کروڑ ڈالر بہت جلد مل جائینگے جبکہ دونوں ممالک کے مابین اسٹرٹیجک مذاکرات کی بحالی کیلیے بات چیت اور توانائی کے مسئلے پر ورکنگ گروپ کے اجلاس اس سال واشنگٹن میں ہوگا۔ ورکنگ گروپ کا اجلاس نومبر میں ہوگا جس میں اسٹرٹیجک مذاکرات کی بحالی پرغور ہوگا۔
Load Next Story