امریکی سیلز کے پہنچنے سے پہلےاسامہ مر چکے تھے امریکی نیوی سیل کا انکشاف

سیلز کو کمپاونڈ کے باہر کسی قسم کی مزاہمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور نہ ہی فائرنگ کا تبادلہ چالیس منٹ تک چلا

مارک اوین نے کتاب میں بتایا ہے کہ جب امریکی نیوی سیلز اسامہ کے بیڈروم میں داخل ہوئیں تو وہ نہتے تھے اور دماغ میں گولی لگ جانے کے باعث مر چکے تھے۔ فوٹو: فائل

امریکی نیوی سیل نے اپنی کتاب میں اسامہ بن لادن کے کمپاونڈ پر حملہ کا آنکھوں دیکھا حال بتاتے ہوئے کہا ہے کہ جب امریکی نیوی سیلز اسامہ کے کمرے میں داخل ہوئیں تو وہ نہتے تھے اور دماغ میں گولی لگ جانے کے باعث مر چکے تھے۔



کتاب جس کا عنوان ہے "نو ایزی ڈیل" میں امریکی سیل نے بتایا ہے کہ جب سیلز اسامہ کے کمرہ سے پانچ قدم دور سیڑھیوں پرتھیں تب انہوں نے فائر کی آوازیں سنیں۔ امریکی سیل نے یہ کتاب فرضی نام مارک اوین کے نام سے لکھی ہے


مارک اوین نے ان تمام رپورٹس کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ اسامہ ہتھیار سے لیس تھے اور انہوں نے مزاحمت کی کوشش کی۔ مارک اوین نے یہ بھی لکھا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے ہاتھ میں کوئی ہتھیار نہیں تھا اور جب امریکی سیلز کمرے میں داخل ہوئیں تو اسے بری طرح زخمی پایا اور ان کے سر سے خون بہہ رہا تھا۔


مارک اوین نے مزید بتایا کہ سیلز کو کمپاونڈ کے باہر کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور نہ ہی فائرنگ کا تبادلہ چالیس منٹ تک چلا۔ مارک اوین کہتے ہیں کہ اس آپریشن کو ایک ایکشن فلم کی طرح پروجیکٹ کیا جاتا رہا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے۔
Load Next Story