پی آئی اے کومنافع بخش بنانے کیلیے 3آپشن پیش

پی آئی اے کو منافع بخش بنانے کے لیے غیر ضروری اسٹاف کی چھانٹی کی جائے، زبیر ملک

کرپشن وسیاست ختم اور پیشہ ور انتظامیہ اور احتساب سے کمپنی نفع بخش ہو جائیگی، زبیر ملک فوٹو : فائل

وفاق ہائے ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) کے صدر زبیر احمد ملک نے کہا ہے کہ پی آئی اے ایک قومی اثاثہ ہے، ادارے کو منافع بخش بنانا مشکل نہیں۔

پی آئی اے کو فعال بنانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں دنیا کی بہترین ایئرلائن شمار ہونے والے اس ادارے نے دنیا کی صف اول کی ایئرلائنز کی بنیاد ڈالی ہے جو اب ماہانہ نقصان کر رہی ہے، پی آئی اے کو منافع بخش بنانے کے لیے غیر ضروری اسٹاف کی چھانٹی کے علاوہ بدعنوانی، سیاسی مداخلت، اقربا پروری اور بدانتظامی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ احتساب کے موثر نظام کی بھی ضرورت ہے جس کے لیے نظم و نسق سیاسی بنیادوں پر چنے گئے افراد کے بجائے پیشہ ور افراد کے ہاتھ میں دینا چاہیے۔




زبیر احمد ملک نے کہا کہ منافع بخش روٹ شروع کرنے، مقامی روٹس پر معیاری سروس دینے، 60 ارب روپے کا بزنس جو دوسری ایئر لائنز چھین چکی ہیں واپس لینے، لاکھوں اوورسیز پاکستانیوں کو راغب کرنے اور آپریٹنگ اخراجات کم کرنے کے لیے پروفیشنل مینجمنٹ کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر چلنے والی نجی ایئر لائنز جہازوں کی دیکھ بھال کے لیے پی آئی اے کی محتاج ہونے کے باوجود منافع میں ہیں۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے مطالبہ کیا کہ حکومت اصلاحات کرے یا پی آئی اے کے بورڈ میںنجی شعبے سے اچھی شہرت کے حامل افراد کو لائے یا پھر اس ادارے کو شفاف طریقے سے فروخت کر دیا جائے۔
Load Next Story