حساس ادارے نے تھانیداروں کی نگرانی اور کوائف لینے شروع کردیے

تھانیداروں کے زیر استعمال گاڑیوں کی فہرست مرتب، ماضی میں بھی کوائف لیے جاچکے ہیں


Munawar Khan September 13, 2013
تھانیداروں کے زیر استعمال گاڑیوں کی فہرست مرتب، ماضی میں بھی کوائف لیے جاچکے ہیں۔ فوٹو: فائل

حساس ادارے نے شہر میں تعینات تھانیداروں کے کوائف جمع کرنا شروع کر دیے جبکہ ان کی خفیہ نگرانی کا عمل بھی جا ری ہے۔

تھانیداروں کے کوائف جس میں ان کا آبائی تعلق ، آخری تعیناتی اور سیاسی وابستگی سمیت دیگر معلومات جمع کی جا رہی ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ، اغوا کے بعد قتل کر کے لاشیں پھینکنے اور دیگر قتل و غارت گری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو نہ پانے اور مصلحت پسندی کا مظاہرہ کرنے پر قانون نافذ کرنے والے ادارے نے تھانیداروں کے کوائف جمع کرنا شروع کر دیے جس میں ان کا آبائی تعلق ، موجودہ تھانے میں تعیناتی سے قبل ان کی آخری تعیناتی، کتنے تھانوں میں تعینات رہ چکے ہیں، کوئی سیاسی وابستگی اور اہم کارکردگی سمیت دیگر نجی معلومات بھی جمع کی جا رہی ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں رینجرز کو ٹارگٹڈ آپریشن کی ذمے داری دیے جانے کے بعد پولیس کو صرف رینجرز کی مدد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ تمام ٹارگٹڈ آپریشن رینجرز ہی انجام دے رہی ہے جس کی وجہ سے اس بات کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے کہ پولیس اپنے طور پر کی جانے والی کسی بھی کارروائی میں غیر جانبدار رہے اور وہ صرف جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہی کارروائی عمل میں لائے۔



پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تھانیداروں کی خفیہ نگرانی کا بھی عمل جاری ہے اور ان کے زیر استعمال گاڑیوں کی بھی فہرست مرتب کی جاری ہے ، شہر میں دہشت گردوں ، ٹارگٹ کلرز اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن میں تیزی اور بھرپور کارروائیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بات کا بھی امکان ہے کہ ایسے تھانیدار جو جانبداری یا غیر معمولی سرگرمی ملوث پائے گئے تو انھیں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی اسی طرح تھانیداروں کی کوائف جمع کر کے اعلیٰ حکام کو رپورٹ ارسال کی گئی تھی جبکہ اس وقت شہر میں امن و امان کی جو ابتر صورتحال ہے اس پر قابو پانے کے لیے تمام مصلحت اور جانبداری کو بالائے طاق رکھ کر ٹارگٹڈ آپریشن میں ٹارگٹ کلرز اور دیگر جرائم پیشہ کی گرفتاری کو یقینی بنانے اور انھیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے جو حکمت عملی اپنائی گئی ہے اس پر ہر صورت میں عملدرآمد کو یقینی بنا جا رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔