گھروں کیلیے فنانسنگ آسان بنانے کیلیے آرڈیننس لائیں گے وزیر اعظم

ہمارا بینکنگ نظام گھر بنانے کیلیے فنانسنگ نہیں کرتا،اس وقت صرف وہی لوگ گھر بنا سکتے ہیں جن کے پاس وسائل ہیں،خطاب

فاٹاکی ترقی اوّلین ترجیح ، گفتگو،ایئرپورٹس کو جدید بنانے کے لیے قطرکی پیشکش پرغور،وادی نیلم میں تباہی پردکھ کا اظہار

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں پیسے والے لوگوں کیلیے ہاؤسنگ اسکیمیں بنتی تھیں، پہلی مرتبہ حکومت کم آمدنی والے طبقات کے لیے ہاؤسنگ اسکیم شروع کر رہی ہے۔

نیا پاکستان ہاؤسنگ و ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تحت آن لائن رجسٹریشن کے دوسرے مرحلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اندرون و بیرون ملک سے سرمایہ کاری کرنے والوں کو دعوت دے رہے ہیں، اس سلسلے میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی میں ون ونڈو آپریشن کے ذریعے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ چھوٹی کمپنیاں بنا کر کاروبار شروع کرنے والوں کی معاونت اور حوصلہ افزائی کی جائے گی، گھروں کی تعمیر کے لیے فنانسنگ کے عمل کو آسان بنانے کے لیے نیا آرڈیننس لایا جا رہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مختلف وجوہات کی بناپر ہمارا بینکنگ نظام گھر بنانے کے لیے فنانسنگ نہیں کر رہا تھا، اس صورتحال میں صرف وہی لوگ گھر بنا سکتے تھے جن کے پاس وسائل تھے۔ اس بارے میں نیا آرڈیننس لا رہے ہیں جس کی کابینہ آج ( منگل) کو منظوری دے گی۔ اس آرڈیننس سے گھروں کی تعمیر کے لئے فنانسنگ کا عمل آسان ہو گا۔


وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ایک کروڑ سے زائد نئے گھروں کی ضرورت ہے۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی میں ون ونڈو آپریشن کے ذریعے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انگوری میں 10ہزار گھروں کی تعمیر کے لیے قرعہ اندازی کی جائے گی اور ڈیڑھ سال میں قرعہ اندازی میں جن لوگوں کے نام نکلیں گے، انھیں گھر مل جائیں گے، اس کے علاوہ کوئٹہ، لاہور، گوادر، اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت سکیمیں شروع کی جائیں گی۔

دریں اثنا وزیراعظم کی ہدایات کے پیش نظر رجسٹریشن کے لئے ویب پورٹل کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور رجسٹریشن کا عمل مزید آسان بنا دیا گیا ہے۔رجسٹریشن کی ای۔سہولت سے سمندر پار پاکستانیوں کو بھی آسانی ہوگی۔ایک خاندان سے ایک ہی فرد آن لائن رجسٹریشن کرا سکے گا۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ کیلیے پہلے سے درخواستیں جمع کرانے والوں کو دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہو گی۔ رجسٹریشن کا عمل تین ماہ تک جاری رہے گا۔

دریں اثناء وزیراعظم کی زیرصدارت سابق فاٹا کے انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا ۔وزیر اعظم سے سابق کرکٹر شاہد آفریدی راؤ شاہد قیوم اور زاہد قیوم نے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم نے وادی نیلم میں طوفانی بارش اور سیلابی ریلے کے باعث قیمتی جانوں کے ضیاع پر بھی گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو فوری طور پر متاثرہ علاقے میں امدادی کارروائیوں کی ہدایت کی ہے ۔
Load Next Story