پشاور کی سرجڑی بچیوں کا برطانیہ میں 50 گھنٹے طویل کامیاب آپریشن

گریٹ اورمونڈ اسٹریٹ اسپتال میں 5 ماہ کے دوران 3 آپریشنز کیے گئے جن میں 100 رکنی میڈیکل ٹیم نے حصہ لیا

گریٹ اورمونڈ اسٹریٹ اسپتال میں 5 ماہ کے دوران 3 آپریشنز کیے گئے جن میں 100 رکنی میڈیکل ٹیم نے حصہ لیا فوٹو:برطانوی میڈیا

DUBAI:
برطانیہ کے گریٹ اورمونڈ اسٹریٹ اسپتال میں 50 گھنٹے کے کامیاب آپریشن کے بعد پاکستان کی سر جڑی بچیوں کو علیحدہ کردیا گیا۔

چارسدہ سے تعلق رکھنے والی جڑواں بچیاں صفا اور مروہ کی عمر دو سال ہے۔ بچیوں کو الگ کرنے کے لیے 5 ماہ کے عرصے کے دوران 3 آپریشنز کیے گئے جن میں مجموعی طور پر 50 گھنٹے لگے اور 100 رکنی میڈیکل ٹیم نے حصہ لیا۔





بچیوں کا پہلا آپریشن اکتوبر 2018 میں ہوا جب ان کی عمر 19 ماہ تھی۔ وہ آپریشن 20 گھنٹے تک جاری رہا اور اس میں 20 رکنی میڈیکل ٹیم نے حصہ لیا، جبکہ آخری آپریشن 11 فروری کو ہوا۔ پھر ان بچیوں کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا اور رواں ماہ ڈاکٹرز نے انہیں مکمل صحت مند قرار دے کر اسپتال سے فارغ کردیا ہے۔




صفا مروہ پشاور کے علاقے حیات آباد کے ایک اسپتال میں سات جنوری 2017 کو پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے سر جڑے ہوئے تھے اور انہیں میڈیکل کی زبان میں' کارنیوپیگس ٹوئن' کہا جاتا ہے۔ بچیوں کی پیدائش سے دو ماہ قبل ان کے والد کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا تھا۔ ان کے نام مکہ میں مقدس پہاڑیوں صفا اور مروہ کے نام پر رکھے گئے۔



اس آپریشن کے لیے تمام بھاگ دوڑ کشمیر سے تعلق رکھنے والے اویس جیلانی نے کی جو گریٹ اورمونڈ اسٹریٹ اسپتال میں پیڈیاٹرک سرجن ہیں۔ لندن کا یہ اسپتال بچوں کے علاج کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ اس آپریشن پر خطیر رقم درکار تھی جو بچیوں کے اہل خانہ کے پاس نہیں تھی چنانچہ علاج کے بیشتر اخراجات پاکستانی تاجر مرتضیٰ لاکھانی نے اٹھائے۔



Load Next Story