پاکستانی فلم ”زندہ بھاگ“ آسکر ایوارڈ کے لئے نامزد
فلم کی کہانی ان نوجوانوں کے گرد گھومتی ہے جو زندگی میں کامیابی اور زیادہ پیسے کمانے کے لئے شارٹ کٹ کا استعمال کرتے ہیں
پاکستانی تاریخ میں 50 سال بعد نوجوانوں کی جانب سے بنائی جانے والی فلم"زندہ بھاگ" کو آسکر ایوارڈ کے لئے نامزد کرلیا گیا ہے۔
لاہور کے 4 نوجوانوں پر مشتمل ٹیم کی جانب سے بنائی جانے والی فلم کی کہانی ان نوجوانوں کے گرد گھومتی ہے جو زندگی میں کامیابی اور زیادہ پیسے کمانے کے لئے شارٹ کٹ کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جاتے ہیں اور وہاں پہنچ کر انہیں کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، فلم میں مرکزی کردار ماڈل آمنہ الیاس نے ادا کیا جب کہ بھارتی اداکارہ نصیرالدین شاہ نے بھی فلم میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں، فلم 20 ستمبر کو پاکستان میں ریلیز کی جائے گی۔
فلم کی ہدایت کار مینو نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فلم آسکر ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے پر وہ اور ان کی پوری ٹیم بہت خوش ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب ملک میں اچھی فلمیں بنیں گی جب کہ سینما گھر بھی دوبارہ بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 1963 میں پاکستانی فلم ''گھونگٹ'' کو بین الاقوامی فلموں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے آسکر ایوارڈ میں شامل کیا گیا تھا تاہم فلم گھونگٹ ایوارڈ جیتنے میں کامیاب نہیں ہوپائی تھی۔
لاہور کے 4 نوجوانوں پر مشتمل ٹیم کی جانب سے بنائی جانے والی فلم کی کہانی ان نوجوانوں کے گرد گھومتی ہے جو زندگی میں کامیابی اور زیادہ پیسے کمانے کے لئے شارٹ کٹ کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جاتے ہیں اور وہاں پہنچ کر انہیں کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، فلم میں مرکزی کردار ماڈل آمنہ الیاس نے ادا کیا جب کہ بھارتی اداکارہ نصیرالدین شاہ نے بھی فلم میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں، فلم 20 ستمبر کو پاکستان میں ریلیز کی جائے گی۔
فلم کی ہدایت کار مینو نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فلم آسکر ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے پر وہ اور ان کی پوری ٹیم بہت خوش ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب ملک میں اچھی فلمیں بنیں گی جب کہ سینما گھر بھی دوبارہ بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 1963 میں پاکستانی فلم ''گھونگٹ'' کو بین الاقوامی فلموں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے آسکر ایوارڈ میں شامل کیا گیا تھا تاہم فلم گھونگٹ ایوارڈ جیتنے میں کامیاب نہیں ہوپائی تھی۔