عام طور پردھماکا خیز مواد اور منشیات کو سونگھنے کے لئے کھوجی کتوں کو تربیت دی جاتی ہے لیکن ہالینڈ کے شہرروٹرڈیم میں 5 چوہوں کو دھماکا خیز مواد اور منشیات سونگھنے کی تربیت دی جا رہی ہے جو کہ اپنی نوعیت کا ایک انوکھا تجربہ ہے۔
ہالینڈ میں بھورے رنگ کے کھوجی چوہوں کو عام بو اور دھماکا خیز مواد میں تمیز کرنے کی تربیت دی جا رہی ہے اور انہیں آئندہ سال عملی دنیا میں استعمال کے لیے چھوڑا جائے گا، ان چوہوں میں سے 3 کے نام پوئرٹ، میگنم اور ڈیرک رکھے گئےہیں جو ہالینڈ میں مشہور ٹی وی جاسوس ہیں جبکہ باقی 2کے نام جینسن، جینیسن رکھے گئے ہیں جوٹن ٹن کارٹون کے دو کردار ہیں۔
چوہوں کو تربیت دینے والی انسٹرکٹر مونک ہیمرز لیگ کا کہنا ہے کہ چوہے کی سونگھنے کی حس کتوں کے مقابلے بہتر ہو تی ہے، چوہوں کے مقابلے کتوں کو زیادہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے ،کتے کو تربیت دینے میں زیادہ وقت لگتا ہے کیونکہ اس کے لیے انہیں زیادہ فرمانبردار بنانا پڑتا ہےلیکن چوہوں کے ساتھ ایسا نہیں ہے، آپ کو انہیں صرف بو سنگھانا ہوتا ہے اور پھر اسے اپنا مطیع اور فرمانبردار بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ ایک چوہے کو 10 دن میں بھی تربیت دے سکتے ہیں، اگر ایک چوہا دو یا تین سال تک زندہ رہ جاتا ہے تو وہ اس عرصے میں کافی کام کر چکا ہوتا ہے۔
پولیس اہلکار مارک ويبس کا کہنا ہے کہ چوہےحیرت انگیز صلاحیتوں کے مالک پائے گئے ہیں اورکئی تجربات میں چوہوں کوبہت قابل اعتماد پایا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ چوہے 95 فیصد تک درست نتائج دیتے ہیں لیکن آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ چوہے جس چیز کی طرف اشارہ کرتے ہیں وہ اہم معلومات ہوتی ہیں، اگر وہ ثبوت نہ بھی ہوں لیکن وہ معلومات ہمیں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔
اگر کھوجی چوہے دھماکا خیز مواد اور مجرموں تک پہنچنے میں معاون ثابت ہو گئے تو توہالینڈ دنیا کا پہلا ملک ہوگا جہاں تربیت یافتہ چوہوں کے ذریعے جانچ میں مدد لی جائے گی۔