پاک ریلوے PSO کی جانب سے ڈیزل سپلائی بڑھانے کی منتظر
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ترسیل میں اضافہ نہ ہونے سے ریلوے کی1500 بوگیاں بے کار کھڑی ہیں
پاکستان اسٹیٹ آئل ( پی ایس او ) کی اندرون ملک ڈپوؤں کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی سپلائی بڑھانے میں ناکامی کی وجہ سے ریلوے کی 1500 بوگیاں بے کار کھڑی ہیں۔
پی ایس او کی جانب سے ڈیزل کی سپلائی نہ بڑھنے کا سبب ڈپوؤں پر اپ لوڈنگ کی محدود سہولتیں ہیں۔ سرکاری آئل مارکیٹنگ کمپنی نے کراچی ( کیماڑی ) سے ملک کے بالائی علاقوں کے لیے 20000 ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل ٹرانسپورٹ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے جہاں اَن لوڈنگ کی سہولتیں پاکستان ریلویز مہیا کرتی ہے تاہم وزارت ریلوے نے پورٹ قاسم سے ڈیزل کی سپلائی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے کیوں کہ ریلوے کے ذریعے ڈیزل کی نقل وحمل سڑک اور پائپ لائن کے مقابلے میں سستی ہے ۔
ایک سینئر سرکاری افسر نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کے دوران بتایا کہ حکومت نے پی ایس او کراچی کیماڑی سے ملک کے بالائی علاقوں کے لیے بہتر اور مسابقتی لاگت پر پاکستان ریلوے کے ذریعے ڈیزل کی سپلائی بڑھانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ کمپنی کو یہ ہدایت بھی کی گئی تھی کہ جہاں ٹینکرز اور پائپ لائن کے ذریعے ڈیزل کی ترسیل کی سہولتیں موجود ہیں وہاں بھی دونوں ذرائع نقل وحمل کی لاگت کا تقابل کرتے ہوئے ٹرانسپورٹیشن کے لیے ٹرینوں کے استعمال پر غور کیا جائے۔
پی ایس او کی جانب سے ڈیزل کی سپلائی نہ بڑھنے کا سبب ڈپوؤں پر اپ لوڈنگ کی محدود سہولتیں ہیں۔ سرکاری آئل مارکیٹنگ کمپنی نے کراچی ( کیماڑی ) سے ملک کے بالائی علاقوں کے لیے 20000 ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل ٹرانسپورٹ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے جہاں اَن لوڈنگ کی سہولتیں پاکستان ریلویز مہیا کرتی ہے تاہم وزارت ریلوے نے پورٹ قاسم سے ڈیزل کی سپلائی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے کیوں کہ ریلوے کے ذریعے ڈیزل کی نقل وحمل سڑک اور پائپ لائن کے مقابلے میں سستی ہے ۔
ایک سینئر سرکاری افسر نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کے دوران بتایا کہ حکومت نے پی ایس او کراچی کیماڑی سے ملک کے بالائی علاقوں کے لیے بہتر اور مسابقتی لاگت پر پاکستان ریلوے کے ذریعے ڈیزل کی سپلائی بڑھانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ کمپنی کو یہ ہدایت بھی کی گئی تھی کہ جہاں ٹینکرز اور پائپ لائن کے ذریعے ڈیزل کی ترسیل کی سہولتیں موجود ہیں وہاں بھی دونوں ذرائع نقل وحمل کی لاگت کا تقابل کرتے ہوئے ٹرانسپورٹیشن کے لیے ٹرینوں کے استعمال پر غور کیا جائے۔