آئی سی سی نے سیاسی مداخلت پر زمبابوے کرکٹ کو معطل کر دیا
زمبابوے کی ٹیم کسی آئی سی سی ایونٹ میں شرکت نہیں کر سکے گی
سیاسی پچ پر کھیلنے کی وجہ سے زمبابوے کرکٹ کلین بولڈ ہو گئی،آئی سی سی نے فوری طور پر معطل کرتے ہوئے فنڈز منجمد اور ٹیموں پر اپنے ایونٹس کے دروازے بھی بند کردیے، 3 ماہ کے اندر منتخب آفیشلز کو بحال کرنے کا حکم دیا گیا۔
گذشتہ روز لندن میں منعقدہ اجلاس کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ میں سر پر چوٹ کھانے والے پلیئرز کے متبادل کو کھلانے کا قانون بھی منظور ہوگیا، یہ یکم اگست سے پلیئنگ کنڈیشنز کا حصہ بن جائے گا، سلو اوور ریٹ پر کپتانوں کے سر پر لٹکتی معطلی کی تلوار ہٹالی گئی، کھیل کو سست کرنے کے ذمہ دار ہونے پر پلیئرز بھی اب اپنے کپتان کے برابر جرمانہ بھریں گے۔ سری لنکا آئندہ برس ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر کا میزبان ہوگا۔ ویمنز کمیٹی میں پی سی بی کے وسیم خان بھی شامل ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی میٹنگ میں کئی اہم فیصلوں کی منظوری دے دی گئی، سیاسی مداخلت کی وجہ سے زمبابوے کرکٹ کو فوری طور پر معطل کردیا گیا، بورڈ نے یہ فیصلہ متفقہ طور پر آرٹیکل 2.4 کی خلاف ورزی پر کیا جوکھیل میں سیاسی مداخلت سے متعلق ہے۔ معطلی کے بعد آئی سی سی کی جانب سے زمبابوے کی فنڈنگ منجمد کردی جائے گی،اس کی کسی بھی نمائندہ ٹیم کو آئی سی سی کے ایونٹس میں حصہ لیے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
کونسل نے حکم دیا کہ زمبابوے کرکٹ کے منتخب آفیشلز کو 3 ماہ کے اندر بحال کیا جائے، اس معاملے کا مزید جائزہ اکتوبر کی بورڈ میٹنگ میں لیا جائے گا۔ آئی سی سی نے ممبر شپ شرائط پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے کروشیا کرکٹ فیڈریشن اور زیمبیا کرکٹ یونین کو بھی معطل کردیا ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں 2 برس کی آزمائش کے بعد تمام مینز،ویمنز انٹرنیشنل کرکٹ اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں سر پر چوٹ کھانے والے پلیئرز کے متبادل کو کھلانے کی اجازت دے دی گئی، اسے یکم اگست سے آئی سی سی پلیئنگ کنڈیشنز کا حصہ بنا دیا جائے گا۔ متبادل کی اجازت کا فیصلہ طبی ماہرین پر منحصر ہوگا، چوٹ کھانے والے پلیئر جیسا ہی متبادل میدان میں اتارا جائے گا اور اس کیلیے میچ ریفری کی منظوری بھی ضروری ہوگی۔
کرکٹ کمیٹی کی جانب سے کھیل کی رفتار اور سلو اوور ریٹ کے حوالے سے کی گئی سفارشات سے آئی سی سی نے اتفاق کیا، جس کے بعد اب کپتانوں کو سنجیدہ نوعیت کے سلو اوور ریٹ پر معطل نہیں کیا جائے گا، کھیل کی رفتار سست کرنے میں تمام پلیئرز کو برابر کا شریک مانتے ہوئے اب باقی پلیئرز پر بھی کپتان کے ہی جتنا جرمانہ کیا جائے گا۔ ٹیسٹ چیمپئن شپ میچ میں مقررہ وقت سے پیچھے رہنے والے ہر اوور کے عوض 2 پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی۔ نوبالز کیلیے ری پلیز کے استعمال سے متعلق کرکٹ کمیٹی کی سفارش کی بھی آئی سی سی نے توثیق کی ہے، اس حوالے سے آنے والے مہینوں میں ٹرائلز ہوں گے۔
گلوبل اور مقامی ایونٹس کے نظر ثانی میڈیکل اسٹینڈرڈکی منظوری دے دی گئی۔ کرکٹ ورلڈ کپ چیلنج لیگز اے اور بی کی میزبانی بالترتیب ملائیشیا اور کرکٹ ہانگ کانگ کو دی گئی جبکہ سری لنکا 2020 میں ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر کی میزبانی کرے گا۔ پہلی بار نئی تشکیل شدہ ویمنز کمیٹی کا بھی اجلاس ہوا جس کی سربراہ کلیئر کونر ہیں جبکہ انھیں 2 فل ممبر چیف ایگزیکٹیوز پی سی بی کے وسیم خان اور کرکٹ آئرلینڈ کے وارین ڈیوٹروم نے جوائن کیا ہے۔ ثنا میر اور متھالی راج موجودہ کھلاڑیوں کی نمائندہ کے طور پر اس کمیٹی کا حصہ ہیں۔
گذشتہ روز لندن میں منعقدہ اجلاس کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ میں سر پر چوٹ کھانے والے پلیئرز کے متبادل کو کھلانے کا قانون بھی منظور ہوگیا، یہ یکم اگست سے پلیئنگ کنڈیشنز کا حصہ بن جائے گا، سلو اوور ریٹ پر کپتانوں کے سر پر لٹکتی معطلی کی تلوار ہٹالی گئی، کھیل کو سست کرنے کے ذمہ دار ہونے پر پلیئرز بھی اب اپنے کپتان کے برابر جرمانہ بھریں گے۔ سری لنکا آئندہ برس ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر کا میزبان ہوگا۔ ویمنز کمیٹی میں پی سی بی کے وسیم خان بھی شامل ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی میٹنگ میں کئی اہم فیصلوں کی منظوری دے دی گئی، سیاسی مداخلت کی وجہ سے زمبابوے کرکٹ کو فوری طور پر معطل کردیا گیا، بورڈ نے یہ فیصلہ متفقہ طور پر آرٹیکل 2.4 کی خلاف ورزی پر کیا جوکھیل میں سیاسی مداخلت سے متعلق ہے۔ معطلی کے بعد آئی سی سی کی جانب سے زمبابوے کی فنڈنگ منجمد کردی جائے گی،اس کی کسی بھی نمائندہ ٹیم کو آئی سی سی کے ایونٹس میں حصہ لیے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
کونسل نے حکم دیا کہ زمبابوے کرکٹ کے منتخب آفیشلز کو 3 ماہ کے اندر بحال کیا جائے، اس معاملے کا مزید جائزہ اکتوبر کی بورڈ میٹنگ میں لیا جائے گا۔ آئی سی سی نے ممبر شپ شرائط پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے کروشیا کرکٹ فیڈریشن اور زیمبیا کرکٹ یونین کو بھی معطل کردیا ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں 2 برس کی آزمائش کے بعد تمام مینز،ویمنز انٹرنیشنل کرکٹ اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں سر پر چوٹ کھانے والے پلیئرز کے متبادل کو کھلانے کی اجازت دے دی گئی، اسے یکم اگست سے آئی سی سی پلیئنگ کنڈیشنز کا حصہ بنا دیا جائے گا۔ متبادل کی اجازت کا فیصلہ طبی ماہرین پر منحصر ہوگا، چوٹ کھانے والے پلیئر جیسا ہی متبادل میدان میں اتارا جائے گا اور اس کیلیے میچ ریفری کی منظوری بھی ضروری ہوگی۔
کرکٹ کمیٹی کی جانب سے کھیل کی رفتار اور سلو اوور ریٹ کے حوالے سے کی گئی سفارشات سے آئی سی سی نے اتفاق کیا، جس کے بعد اب کپتانوں کو سنجیدہ نوعیت کے سلو اوور ریٹ پر معطل نہیں کیا جائے گا، کھیل کی رفتار سست کرنے میں تمام پلیئرز کو برابر کا شریک مانتے ہوئے اب باقی پلیئرز پر بھی کپتان کے ہی جتنا جرمانہ کیا جائے گا۔ ٹیسٹ چیمپئن شپ میچ میں مقررہ وقت سے پیچھے رہنے والے ہر اوور کے عوض 2 پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی۔ نوبالز کیلیے ری پلیز کے استعمال سے متعلق کرکٹ کمیٹی کی سفارش کی بھی آئی سی سی نے توثیق کی ہے، اس حوالے سے آنے والے مہینوں میں ٹرائلز ہوں گے۔
گلوبل اور مقامی ایونٹس کے نظر ثانی میڈیکل اسٹینڈرڈکی منظوری دے دی گئی۔ کرکٹ ورلڈ کپ چیلنج لیگز اے اور بی کی میزبانی بالترتیب ملائیشیا اور کرکٹ ہانگ کانگ کو دی گئی جبکہ سری لنکا 2020 میں ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر کی میزبانی کرے گا۔ پہلی بار نئی تشکیل شدہ ویمنز کمیٹی کا بھی اجلاس ہوا جس کی سربراہ کلیئر کونر ہیں جبکہ انھیں 2 فل ممبر چیف ایگزیکٹیوز پی سی بی کے وسیم خان اور کرکٹ آئرلینڈ کے وارین ڈیوٹروم نے جوائن کیا ہے۔ ثنا میر اور متھالی راج موجودہ کھلاڑیوں کی نمائندہ کے طور پر اس کمیٹی کا حصہ ہیں۔