کمیونسٹ چین میں ارب پتیوں کی تعداد 315 ہوگئی

اگر اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھی، تو ارب پتی افراد کی تعداد میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے، ماہرین


September 14, 2013
اگر اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھی، تو ارب پتی افراد کی تعداد میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے، ماہرین فوٹو: فائل

JEDDAH: دنیا میں سب سے زیادہ آبادی کے حامل ملک عوامی جمہوریہ چین میں ارب پتی شمار کیے جانے والے افراد کی تعداد 315 ہو گئی ہے۔

مال دارچینی شخصیات کے حوالے سے سامنے آنے والی تازہ رپورٹ میں ریئل اسٹیٹ ڈیولپر وینگ جینلین کا نام سرفہرست ہے جو 22 ارب ڈالر کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ یہ اعداد و شمار بیجنگ سے نکلنے والے ایک میگزین کے ذریعے سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں مال دار افراد کی فہرست کے مطابق 2013ء میں ملک میں ارب پتی افراد کی تعداد 315 ہو گئی ہے۔



رپورٹ کے مطابق ملک میں پہلی مرتبہ ارب پتی افراد کی تعداد 300 سے بڑھ گئی ہے۔ چین میں اقتصادی شرح نمو میں کمی کے باوجود یہ اعداد و شمار مثبت رحجان کو ظاہر کررہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھی، تو ارب پتی افراد کی تعداد میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

ارب پتیوں کی تعداد میں اضافے کی ایک بڑی وجہ جائیداد کی خرید و فروخت کی صنعت ہے جس نے تیزی سے ترقی کی ہے۔ چین کی سب سے مال دار شخصیت وینگ جینلین کا گروپ ہوٹل، فلم، تھیئٹر کی صنعت سے وابستہ ہے، جو بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز بھی چلاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین میں ایک ہزار مال دار ترین افراد میں سے نصف کے مالی اثاثوں میں گذشتہ ایک سال میں اضافہ ہوا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔