لیڈی ڈیاناایوارڈ ونرعلینا اظہرسماجی خدمات کے فروغ کیلیے پرجوش

علینا نے 11 سال کی عمر سے سماجی کاموں میں حصہ لیا، وہ این جی او بھی چلا رہی ہیں

علینا نے 11 سال کی عمر سے سماجی کاموں میں حصہ لیا، وہ این جی او بھی چلا رہی ہیں

لیڈی ڈیانا ایوارڈ حاصل کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون 20سالہ علینا اظہر سماجی خدمات کے فروغ کیلیے پرجوش ہیں۔


لاہور کی 20 سالہ علینا اظہرکوسماجی خدمات کے اعتراف میں برطانیہ کی ایک غیرسرکاری تنظیم کی طرف سے لیڈی ڈیانا ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ علینا اظہریہ ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئی ہیں، برطانیہ کی ایک غیرسرکاری تنظیم سماجی خدمات کے شعبے میں خدمات سرانجام دینے والے 9 سے 25 سال تک کی عمرکے نوجوانوں کو لیڈی ڈیانا ایوارڈ سے نوازتی ہے۔علینا اظہرکے علاوہ اے پی ایس پشاورحملے میں زخمی ہونیوالے طالب علم نوازاحمد کو بھی لیڈی ڈیانا ایوارڈسے نوازا گیا ہے۔

جوہر ٹاؤن لاہور کی علینا 11 سال کی عمر سے سماجی کاموں میں حصہ لے رہی ہیں۔ وہ سابق چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ خواجہ شریف کی نواسی ہیں،علینا اظہر کا کہنا ہے کہ اسکول کے زمانے سے سماجی کاموںمیں حصہ لے رہی ہوں۔پہلی بارانہوں نے شوکت خانم اسپتال کی طرف سے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے عطیات جمع کیے،علینہ نے آسراکے نام سے ایک این جی اوبھی بنارکھی ہے جو انھوں نے والداورتایامحروم کے نام سے منسوب کر رکھی ہے۔علینہ اظہر کی والدہ فاطمہ اظہربھی بیٹی کو ایوارڈ ملنے پرخاصی خوش ہیں کہتی ہیں ہمیشہ بیٹی کا حوصلہ بڑھایا۔
Load Next Story