ایران نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر قبضے میں لے لیا
ایران نے اگر برطانوی آئل ٹینکر کو نہ چھوڑا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانوی وزیر خارجہ
برطانیہ نے آبنائے ہرمز میں اپنے 2 بحری جہازوں کو ایران کی جانب سے قبضے میں لیے جانے کا دعویٰ کیا ہے تاہم ایران نے صرف ایک برطانوی بحری جہاز کو تحویل میں لینے کی تصدیق کی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز میں 'دی سٹینا امپیرو' نامی برطانوی آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا ہے۔ میری ٹائیم آرگنائزیشن آف ایران کا کہنا ہے کہ ہمیں اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ایک برطانوی ٹینکر مسائل پیدا کر رہا ہے جس پر ہم نے فوج کو اس ٹینکر کو بندرگاہ پر لے جا کر تفتیش کرنے کا کہا۔
دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے عملے کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہونے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے 2 برطانوی بحری جہازوں 'دی سٹینا امپیرو' اور 'ایم وی میڈسر' کو 4 کشتیوں اور ایک ہیلی کاپٹر کی مدد سے تحویل میں لیا ہے اگر ایران نے خلیجِ فارس میں روکے جانے والے برطانوی آئل ٹینکر کو نہ چھوڑا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران نے اپنا آئل ٹینکرز نہ چھوڑنے پر برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دیدی
ادھر عالمی ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے ایم وی میڈسر نامی برطانوی بحری جہاز کو تلاشی اور کمپنی سے بات چیت کے بعد جانے دیا تاہم سی سٹینا امپیرو تاحال ایران کے قبضے میں ہے۔ ایران نے بھی صرف ایک برطانوی بحری جہاز کو تحویل میں لینے کی تصدیق کی ہے جس میں عملے کے 23 ارکان موجود ہیں۔
ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق پاسداران انقلاب نے اس ٹینکر کو 3 وجوہات پر روکا گیا، پہلی یہ کہ اس نے اپنا جی پی ایس سسٹم بند کر دیا، دوسری یہ کہ یہ آبنائے ہرمز میں درست راستے کے بجائے باہر جانے کے راستے سے داخل ہوا اور تیسری یہ کہ اس نے تمام تر پیغامات کو نظر انداز کیا۔
یہ خبر پڑھیں : ایران کی آئل ٹینکر ضبط کرنے پر برطانیہ کو بھرپور جواب دینے کی دھمکی
واضح رہے رواں ماہ کی ابتدا میں برطانوی بحریہ نے یورپی یونین کی جانب سے شام کو تیل کی سپلائی پرعائد پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر ایرانی سپر ٹینکر گریس 1 کو جبرالٹر کی بحری سرحد پر تحویل میں لے لیا تھا جس پر ایران نے اپنا بحری جہاز رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی بحری جہاز کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز میں 'دی سٹینا امپیرو' نامی برطانوی آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا ہے۔ میری ٹائیم آرگنائزیشن آف ایران کا کہنا ہے کہ ہمیں اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ایک برطانوی ٹینکر مسائل پیدا کر رہا ہے جس پر ہم نے فوج کو اس ٹینکر کو بندرگاہ پر لے جا کر تفتیش کرنے کا کہا۔
دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے عملے کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہونے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے 2 برطانوی بحری جہازوں 'دی سٹینا امپیرو' اور 'ایم وی میڈسر' کو 4 کشتیوں اور ایک ہیلی کاپٹر کی مدد سے تحویل میں لیا ہے اگر ایران نے خلیجِ فارس میں روکے جانے والے برطانوی آئل ٹینکر کو نہ چھوڑا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران نے اپنا آئل ٹینکرز نہ چھوڑنے پر برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دیدی
ادھر عالمی ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے ایم وی میڈسر نامی برطانوی بحری جہاز کو تلاشی اور کمپنی سے بات چیت کے بعد جانے دیا تاہم سی سٹینا امپیرو تاحال ایران کے قبضے میں ہے۔ ایران نے بھی صرف ایک برطانوی بحری جہاز کو تحویل میں لینے کی تصدیق کی ہے جس میں عملے کے 23 ارکان موجود ہیں۔
ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق پاسداران انقلاب نے اس ٹینکر کو 3 وجوہات پر روکا گیا، پہلی یہ کہ اس نے اپنا جی پی ایس سسٹم بند کر دیا، دوسری یہ کہ یہ آبنائے ہرمز میں درست راستے کے بجائے باہر جانے کے راستے سے داخل ہوا اور تیسری یہ کہ اس نے تمام تر پیغامات کو نظر انداز کیا۔
یہ خبر پڑھیں : ایران کی آئل ٹینکر ضبط کرنے پر برطانیہ کو بھرپور جواب دینے کی دھمکی
واضح رہے رواں ماہ کی ابتدا میں برطانوی بحریہ نے یورپی یونین کی جانب سے شام کو تیل کی سپلائی پرعائد پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر ایرانی سپر ٹینکر گریس 1 کو جبرالٹر کی بحری سرحد پر تحویل میں لے لیا تھا جس پر ایران نے اپنا بحری جہاز رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی بحری جہاز کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔