حیرت انگیز شکست نے ریکارڈ بک کو بھی الٹ پلٹ دیا

زمبابوے کے ہاتھوں سب سے زیادہ زیر ہونے والی بڑی ٹیموں میں پاکستان سر فہرست ہوگئی ہے۔


Sports Desk September 15, 2013
پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 2 زمبابوین بولرز برائن ویٹوری اور ٹینڈائی چتارا نے پانچ وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دیا، فوٹو : اے ایف پی

پاکستان کی حیرت انگیز شکست نے ریکارڈ بک کو بھی الٹ پلٹ دیا، زمبابوے کے ہاتھوں سب سے زیادہ زیر ہونے والی بڑی ٹیموں میں پہلا نمبر مل گیا، رنز کے حساب سے کم ترین مارجن سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق زمبابوے نے اب تک بڑی ٹیسٹ ٹیموں کیخلاف پانچ مرتبہ کامیابی حاصل کی، ان میں سے تین بار پاکستان اور 2بار بھارت کو اس رسوائی کا سامناکرنا پڑا، ٹیم نے آخری مرتبہ جنوری 2001 میں بلو کیپس کو شکست دی تھی، یہ اس کی 93 پانچ روزہ میچز میں مجموعی طور پر 11 ویں فتح ہے، ان میں سے 6 بنگلہ دیش کیخلاف نصیب ہوئیں۔ آخری مرتبہ زمبابوے نے 2001 میں کسی بڑی ٹیم کیخلاف سیریز برابر کی تھی، اس وقت مدمقابل بھارت تھا، مجموعی طور پر وہ بڑی ٹیموں کیخلاف 8 مرتبہ سیریز ڈرا کرچکا، زمبابوے نے پاکستان اور بھارت کے خلاف سیریز جیتی بھی ہیں، ان میں سے پاکستان کے خلاف 1998 میں پشاور میں ٹیسٹ میں فتح سے تین میچز کی سیریز 1-0 سے اپنے نام کی جبکہ بھارت سے ہرارے میں واحد میچ جیتا تھا۔



یہ پہلا موقع ہے کہ 2 زمبابوین بولرز برائن ویٹوری اور ٹینڈائی چتارا نے ایک ہی میچ میں پانچ وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دیا، یہ رنز کے معاملے میں زمبابوے کی کم ترین مارجن سے فتح اور پاکستان کی شکست ہے، اس سے قبل زمبابوے نے بھارت پر 1998 میں ہرارے میں ہی 61 رنز سے فتح پائی تھی جبکہ پاکستان 1971 میں لیڈز میں انگلینڈ سے 25 رنز سے ہارا تھا۔ زمبابوے کی اپنے ملک میں ملنے والی 10 میں سے 7 فتوحات ہرارے میں ہی حاصل ہوئیں۔ مصباح الحق نے 79 رنز بنائے، اس طرح ٹیم کی شکست کے باوجود سب سے زیادہ رنز بنانے والے کپتانوں میں وہ دوسرے نمبر پر آگئے، ٹاپ پر کلائیو لائیڈ 91 رنز کے ساتھ موجود ہیں، ان کی ٹیم 1979 میں آسٹریلیا سے ہار گئی تھی، جاوید میانداد نے بھی پرتھ میں 1981 میں بطور کپتان 79 رنز بنائے اور ٹیم ناکامی کا شکار ہوئی۔ یونس خان نے تیسری بار مین آف دی سیریز ایوارڈ حاصل کرکے انضمام اور محمد یوسف کو جوائن کرلیا، ٹاپ پر عمران خان (8) موجود ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔