آڑھتی لائسنس پر ودہولڈنگ ٹیکس میں 10 گنا اضافہ
مارکیٹ کمیٹیوں کو اے کیٹیگری پر 10 ہزار کے بجائے ایک لاکھ، بی کیٹیگری پر 75سو کے بجائے 75 ہزار وصول کرنے کی ہدایت
ایف بی آر نے پنجاب سمیت ملک بھر کی سبزی وپھل منڈیوں اور غلہ منڈیوں کے آڑھتیوں اور ڈیلرزکے مارکیٹ کمیٹی لائسنس کے نئے اجرا اور سالانہ تجدید پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس میں 1000 فیصد (دس گنا) اضافہ کرنیکا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔
ایف بی آر، انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 236/J کے تحت ملک بھر کی سبزی، پھل اور غلہ منڈیوں کے کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز سے ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرتا ہے اور اس مقصد کیلئے مارکیٹ کمیٹی کو ٹیکس وصولی کی ذمے داری دی گئی ہے جو ڈیلر یا آڑھتی کو مارکیٹ کمیٹی کا نیا لائسنس جاری کرتے ہوئے یا لائسنس کی سالانہ تجدیدکے وقت یہ ٹیکس وصول کر کے وفاقی حکومت کو فراہم کرتی ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں دس گنا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ایف بی آر لیٹر کے مطابق مارکیٹ کمیٹی کے''اے'' کٹیگری لائسنس پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس 10 ہزار روپے سالانہ سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔''اے'' کٹیگری لائسنس مارکیٹ کمیٹی کے نوٹیفائی ایریا میں موجود شوگر ملز، گھی ملز، فلورملز،کاٹن ملز، پولٹری فیڈ ملز اور رائس ملز سمیت ایسی صنعتوں کو جار ی کیا جاتا ہے جو خام مال کے طور پر زرعی اجناس کا استعمال کرتی ہیں۔
''بی'' کٹیگری کے لائسنس پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کو 7500 روپے سے بڑھا کر 75000 روپے کردیا گیا ہے۔''بی'' کٹیگری لائسنس سبزی،پھل اور غلہ منڈیوں کے کمیشن ایجنٹس اور مارکیٹ کمیٹی کے نوٹیفائی ایریا میں گھی، آٹاو دیگر زرعی اجناس کے ڈیلرز کو جاری کیا جاتا ہے۔ ''سی'' کٹیگری اور ''ڈی'' کٹیگری لائسنس پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 50 ہزار روپے سالانہ کردیا گیا ہے۔
یہ دونوں لائسنس پرچون فروشوں کو جاری کیے جاتے ہیں تاہم 2006ء میں حکومت پنجاب نے ''سی'' اور ''ڈی'' لائسنس ختم کر دیے تھے تاہم دیگر صوبوں میں یہ اب بھی بنائے جاتے ہیں۔
اس صورتحال پر ملک بھر کے آڑھتیوں نے آج سے احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئندہ چند روز میں ملک بھر سے بڑی منڈیوں کی تنظیوں کے نمائندے لاہور میں اہم اجلاس میں ہڑتال کرنے اور قانونی کارروائی کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔
''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور کی بادامی باغ پھل منڈی کے صدر حاجی رمضان نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں ایک ساتھ ایک ہزار فیصد اضافہ کرنا تاجروں کا معاشی قتل عام ہے ،ہم نے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں ہڑتال سمیت تمام آپشنز پر غور کر کے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر وزیر زراعت پنجاب نعمان لنگڑیال نے کہا کہ منڈیوں کے تاجروں سے بات کر رہے ہیں اور ان کا موقف وفاقی حکومت کے سامنے بھی پیش کیا جائے گا۔
ایف بی آر، انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 236/J کے تحت ملک بھر کی سبزی، پھل اور غلہ منڈیوں کے کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز سے ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرتا ہے اور اس مقصد کیلئے مارکیٹ کمیٹی کو ٹیکس وصولی کی ذمے داری دی گئی ہے جو ڈیلر یا آڑھتی کو مارکیٹ کمیٹی کا نیا لائسنس جاری کرتے ہوئے یا لائسنس کی سالانہ تجدیدکے وقت یہ ٹیکس وصول کر کے وفاقی حکومت کو فراہم کرتی ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں دس گنا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ایف بی آر لیٹر کے مطابق مارکیٹ کمیٹی کے''اے'' کٹیگری لائسنس پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس 10 ہزار روپے سالانہ سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔''اے'' کٹیگری لائسنس مارکیٹ کمیٹی کے نوٹیفائی ایریا میں موجود شوگر ملز، گھی ملز، فلورملز،کاٹن ملز، پولٹری فیڈ ملز اور رائس ملز سمیت ایسی صنعتوں کو جار ی کیا جاتا ہے جو خام مال کے طور پر زرعی اجناس کا استعمال کرتی ہیں۔
''بی'' کٹیگری کے لائسنس پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کو 7500 روپے سے بڑھا کر 75000 روپے کردیا گیا ہے۔''بی'' کٹیگری لائسنس سبزی،پھل اور غلہ منڈیوں کے کمیشن ایجنٹس اور مارکیٹ کمیٹی کے نوٹیفائی ایریا میں گھی، آٹاو دیگر زرعی اجناس کے ڈیلرز کو جاری کیا جاتا ہے۔ ''سی'' کٹیگری اور ''ڈی'' کٹیگری لائسنس پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 50 ہزار روپے سالانہ کردیا گیا ہے۔
یہ دونوں لائسنس پرچون فروشوں کو جاری کیے جاتے ہیں تاہم 2006ء میں حکومت پنجاب نے ''سی'' اور ''ڈی'' لائسنس ختم کر دیے تھے تاہم دیگر صوبوں میں یہ اب بھی بنائے جاتے ہیں۔
اس صورتحال پر ملک بھر کے آڑھتیوں نے آج سے احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئندہ چند روز میں ملک بھر سے بڑی منڈیوں کی تنظیوں کے نمائندے لاہور میں اہم اجلاس میں ہڑتال کرنے اور قانونی کارروائی کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔
''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور کی بادامی باغ پھل منڈی کے صدر حاجی رمضان نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں ایک ساتھ ایک ہزار فیصد اضافہ کرنا تاجروں کا معاشی قتل عام ہے ،ہم نے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں ہڑتال سمیت تمام آپشنز پر غور کر کے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر وزیر زراعت پنجاب نعمان لنگڑیال نے کہا کہ منڈیوں کے تاجروں سے بات کر رہے ہیں اور ان کا موقف وفاقی حکومت کے سامنے بھی پیش کیا جائے گا۔