شہباز شریف فضل الرحمن ملاقات متحدہ اپوزیشن کا 25 جولائی کو جلسوں کا اعلان

شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کا اجلاس، مزید گرفتاریوں کی صورت میں آئندہ کی حکمت عملی طے


جلسے صوبائی دارالحکومتوں میں ہوںگے، لاہور میں چیئرنگ کراس پر ہوگا، رہبر کمیٹی۔ فوٹو: فائل

KARACHI: مسلم لیگ ن نے ملکی مسائل کے حل کے لیے نئے عام انتخابات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے چوری شدہ مینڈیٹ کی برآمدگی اور بازیابی ہوئے بغیر ملک وقوم کے مسائل حل نہیں ہوسکتے، کل جماعتی کانفرنس اور رہبر کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں 25 جولائی کو ملک بھر میں یوم سیاہ بھرپور طر یقے سے منایا جائیگا۔

مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس پارٹی صدر شہباز شریف کی صدارت میں ماڈل ٹاؤن سیکریٹریٹ میں ہوا جس میں مزید گرفتاریوں کی صورت میں قیادت کا خلاء پر کرنے کی حکمت عملی طے کی گئی، 25 جولائی کو یوم سیاہ ، چیئرمین سینیٹ کے انتخاب اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ جج ارشد ملک کی وڈیو کی فرانزک میں سچ کی تصدیق کے بعد نواز شریف کو فوری رہا کیا جائے اور عدلیہ پر عوام کا اعتماد بحال کیا جائے ، اجلاس میں شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت کی انتقامی کارروائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا، مہنگائی اور حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کیخلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور آوازبلند کی جائیگی ۔

اجلاس میں راجہ ظفرالحق ، مریم اورنگزیب ، پرویز رشید ، احسن اقبال ، ایاز صادق ، مشاہد اللہ خان ، عبدالقادر بلوچ ، آصف کرمانی ، برجیس طاہر اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں معاشی صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملک میں اس وقت کوئی معاشی پالیسی موجود نہیں ، معیشت کی کشتی ایک اندھی منزل کی طرف رواں ہے جو خدانخواستہ کسی بھیانک حادثے سے دوچار ہوسکتی ہے ۔

اجلاس میں ملک کی تاجر ، صنعتکار ، زراعت ، کسان اور کاروباری برادری سے اظہار یکجہتی کیا گیا ۔ اجلاس نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی مذمت کرتے ہوئے گہری فکرمندی کااظہارکیا، گورنر اسٹیٹ بینک کی جانب سے مہنگائی اور افراط زر میں مزید اضافے کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیاگیا اور کہا گیا کہ نوازشریف کی قیادت میں پاکستان کی بے مثال خدمت کرنے والی ٹیم کو جیل میں ڈال دیا گیا ۔

اجلاس میں شاہد خاقان عباسی اور رانا ثناء کی گرفتاری اور مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کیلیے ان کے گھر میں چادر اور چاردیواری کی حرمت کی خلاف ورزی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور قرار دیا کہ نیازی انتقام بیورو کی بد نیتی پر مبنی کاروائیاں ایک ایک کرکے قوم کے سامنے آرہی ہیں۔

مریم نواز کیخلاف غیر قانونی نیب نوٹس بھی حکومت کے دباؤمیں لانے کی کوشش تھی ۔ ڈالر ، معیشت اور کاروبار سنبھالنے میں ناکام رہنے والی حکومت قانون اور اداروں کو سیاسی مخالفین کی زبان بند کرنے کیلئے استعمال کررہی ہے ، یوسف عباس شریف جو کبھی سیاست میں نہیں رہے نہ ہی کوئی حکومتی عہدہ ان کے پاس رہا ہے نیب کا ان کو بلانا سیاسی انتقام کی تازہ مثال ہے ۔

اجلاس میں چیئرمین سینٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد اور اپوزیشن کے امیدوار میر حاصل بزنجو کی کامیابی کیلیے حکمت عملی پر غور کیا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ میر حاصل خان بزنجو بلوچستان کی حقیقی نمائندہ آواز بنکر سینٹ کو حقیقی معنوں میں وفاق کی علامت ادارہ بنائیں گے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 25 جولائی کو سیاہ پٹیاں باندھی جائیں گی ، جلسے منعقد کیے جائیں گے ۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربرا ہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں وفد نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں سے ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی جس میںملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں ، 25 جولائی کو یوم سیاہ ، چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد اور میر حاصل بزنجو کی کامیابی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن رہبر کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق پیشرفت کرے گی اور حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کے خلاف نہ صرف ہر فورم پر آواز بلند کرے گی بلکہ اس کے آگے بند بھی باندھے گی۔

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے فیصلے کے مطابق 25جولائی کو یوم سیاہ منانے کے حوالے سے پروگراموں کو حتمی شکل دینے کیلیے اپوزیشن رہنماؤں کا اہم اجلاس گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یوم سیاہ کے سلسلہ میں صوبائی دارالحکومتوںکے صدر مقامات پر احتجاجی جلسے کئے جائیں گے اور اس سلسلہ میں لاہور میں چیئر نگ کراس چوک میں جلسہ کیا جائیگا۔

ن لیگ کے احسن اقبال کی میزبانی میں ہونیوالے اجلاس میں پیپلز پارٹی، جے یو آئی (ف)، اے این پی اور جمعیت اہلحدیث کے وفود نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال، اپوزیشن کی گرفتاریوں، مہنگائی اور خصوصاً25جولائی کو یوم سیاہ کے پروگراموں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور حکمت عملی مرتب کی گئی۔

اجلاس کے بعد دیگر رہنماؤں کے ساتھ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا متحدہ اپوزیشن 25جولائی کو چیئرنگ کراس پر شام پانچ بجے جلسہ کریگی، ہم صرف سیکیورٹی کے تناظر میں انتظامیہ کو آگاہ کرینگے اور اجازت طلب نہیں کریں گے۔25جولائی کو مہنگائی، ملک کے معاشی حالات اور سلیکٹڈ وزیراعظم کی نالائقیوں پر عدم اعتماد ہوگا۔ بزدل وزیر اعظم کان کھول کر سن لے ہمیں کسی اجازت کی ضرورت نہیں، پانچ مختلف مقامات کے حوالے سے فیصلہ کریں گے کہ کون کون سی لیڈر شپ کہاں کہاں جائیگی۔ عمران خان نے کہا تھاکہ ان کیخلاف 100لوگ نکل آئیں تو گھر چلا جاؤں گااب 100 نہیں لاکھوں لوگ بزدل وزیر اعظم کیخلاف نکلیں گے، عمران خان خود گھر چلے جائیں وگرنہ بڑی رسوائی سے باہر نکلیں گے۔

انھوں نے کہا کہ پنجاب فرانزک لیبارٹری نے جج کی ویڈیو کو درست ثابت کر دیا اب سپریم کورٹ نوٹس لے۔ جے یو آئی (ف) پنجاب کے امیر ڈاکٹر عتیق الرحمان نے کہا تاجر برادری کی تاریخی ہڑتال نقطہ آغاز تھا، دوسرا قدم یوم سیاہ ہے ہم اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ جے یو آئی (ف)25جولائی کو پشاور،28جولائی کو کوئٹہ اور اس کے بعد اسلام آباد جانے کی تاریخ دے گی اور یہ فائنل راؤنڈ ہوگا اور ہم حکومت کے رخصت ہونے تک واپس نہیں آئیں گے۔ لاہور کا تاریخی اجتماع حکومت اور اس کی پالیسیوں کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ اگر حکومت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے پہلے گھر جانا چاہتی ہے تو یہ اقدام بھی کر کے دیکھ لے۔

پیپلز پارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ 25جولائی کو یوم سیاہ کے موقع پر تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ملک بھر میں احتجاج کریں گی، مختلف مقامات پر مختلف جماعتیں اس کی میزبانی کریں گی۔ ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی بنائی گئی ہے جو یوم سیاہ کے حوالے سے رابطے میں رہے گی اور فیصلے کریگی۔ متحدہ اپوزیشن کسی گرفتاری سے بلیک میل ہو گی نہ ہی ڈرے گی۔ یہ احتجاج سیاسی جماعتوں میں نااتفاقی کی بات کرنیوالوں کے منہ پر طمانچہ ہوگا ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔