آنکھوں پر سائے کی چلمن
گرمیوں میں ہلکے پھلکے ملبوسات کے ساتھ دھوپ کے چشموں کا استعمال ہماری آنکھوں کو موسم کی شدت سے بچاتا ہے۔
موسم کی بدلتی رُتیں براہ راست ہمارے پہناوئوں پر اثرانداز ہوتی ہیں۔
لباس ایک طرف پہننے والے کو موسم کے سخت اثرات سے محفوظ رکھتا ہے، تو دوسری طرف دیکھنے والوں کی آنکھوں کو بھی بھلا معلوم ہوتا ہے۔ لباس کی بناوٹ، تراش خراش اور اس کے برتائو کے ذریعے ہم اپنی شخصیت اور مزاج کی غمازی کر رہے ہوتے ہیں۔ کپڑوں کے ابھرتے، دبتے رنگ اور ان کے نقش ونگار کے ذریعے ہم اپنے احساسات کے ترجمان ہوتے ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں ہلکے پھلکے ملبوسات کے ساتھ دھوپ کے چشموں کا استعمال ایک طرف ہماری آنکھوں کو موسم کی شدت سے بچاتا ہے، تو دوسری طرف ہماری شخصیت کو بھی متاثر کن بنا دیتا ہے۔
اس لیے لباس کے لیے رنگوں کا چنائو اور سن گلاسز کا انتخاب جب ہماری شخصیت سے لگا کھاتا ہے تو گویا تپتے موسم میں بھی بہار آجاتی ہے اور کڑی دھوپ میں گھنے سائے کا احساس ہوتا ہے۔ مقبول عام رواجوں میں مشرق ومغرب کے حسین امتزاج سے تشکیل پانے والے ملبوسات آج بھی نمایاں ہیں، جن میں مغرب کی ندرت ہے تو ساتھ مشرق کی روایت بھی منسلک ہے۔ موسم اور ثقافت سے یہی ہم آہنگی ہماری تن پوشی کی ضرورت پوری کرتی ہے تو دوسری طرف ہماری خوش ذوقی کی خبر بھی دیتی ہے۔
لباس ایک طرف پہننے والے کو موسم کے سخت اثرات سے محفوظ رکھتا ہے، تو دوسری طرف دیکھنے والوں کی آنکھوں کو بھی بھلا معلوم ہوتا ہے۔ لباس کی بناوٹ، تراش خراش اور اس کے برتائو کے ذریعے ہم اپنی شخصیت اور مزاج کی غمازی کر رہے ہوتے ہیں۔ کپڑوں کے ابھرتے، دبتے رنگ اور ان کے نقش ونگار کے ذریعے ہم اپنے احساسات کے ترجمان ہوتے ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں ہلکے پھلکے ملبوسات کے ساتھ دھوپ کے چشموں کا استعمال ایک طرف ہماری آنکھوں کو موسم کی شدت سے بچاتا ہے، تو دوسری طرف ہماری شخصیت کو بھی متاثر کن بنا دیتا ہے۔
اس لیے لباس کے لیے رنگوں کا چنائو اور سن گلاسز کا انتخاب جب ہماری شخصیت سے لگا کھاتا ہے تو گویا تپتے موسم میں بھی بہار آجاتی ہے اور کڑی دھوپ میں گھنے سائے کا احساس ہوتا ہے۔ مقبول عام رواجوں میں مشرق ومغرب کے حسین امتزاج سے تشکیل پانے والے ملبوسات آج بھی نمایاں ہیں، جن میں مغرب کی ندرت ہے تو ساتھ مشرق کی روایت بھی منسلک ہے۔ موسم اور ثقافت سے یہی ہم آہنگی ہماری تن پوشی کی ضرورت پوری کرتی ہے تو دوسری طرف ہماری خوش ذوقی کی خبر بھی دیتی ہے۔