5 سال میں پاکستانی برآمدات 367 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان آئی ایم ایف

رواں سال 5.5 ٹریلین ڈالر کے ٹیکس حصول میں کامیابی متوقع، 2022-23 میںوصولی حجم 9.48 ٹریلین ڈالر ہو گا


APP July 22, 2019
جاری مالی سال کا خسارہ6.95 ارب ڈالرجبکہ آئندہ مالی سال میں کم ہو کر 5.49 ارب ڈالر ہو جائے گا، رپورٹ فوٹو:فائل

QUETTA: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ مالی سال 2023-24 ء تک پاکستان کی برآمدات کا حجم 36.7 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے یہ پیشنگوئی اپنی حالیہ اسٹاف رپورٹ میں کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ جو 2017ء میں 19.9 ارب ڈالر تھا، میں بتدریج کمی آئی تھی۔ جاری مالی سال کے دوران پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ 6.95 ارب ڈالر تک گر جائے گا جبکہ آئندہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ مزید کم ہو کر5.49 ارب ڈالر ہو جائے گا۔

اسی طرح جاری مالی سال میں تجارتی خسارہ گر کر24.9 ارب ڈالر ہو جائے گا۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 29.46ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے زری اور مالیاتی استحکام اور مجموعی معیشت کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجہ میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو رواں سال کیلئے 5.5 ٹریلین ڈالر کے ٹیکس اہداف کے حصول میں کامیابی متوقع ہے۔

آئندہ سال کے دوران ٹیکسوں کی وصولی7.011 ٹریلین رہنے، مالی سال 2000-21ء میں 8.3 ٹریلین اور مالی سال 2022-23ء میں ٹیکسوں کی وصولی کا حجم9.48 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں