لاہور معصوم سنبل کو درندگی کا نشانہ بنانے والا مبینہ ملزم گرفتار
خاکے میں کچھ خامی ہوسکتی ہے جس کے باعث کیس میں مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔ پولیس
پولیس نے سنبل کے کزن اور سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے تیار کئے گئے خاکے کی مدد ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایکپسریس نیوز کے مطابق لاہور پولیس ک جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تیار کئے گئے خاکے کو سنبل کے کزن احمد یار کو دکھایا گیا تو اس نے ملزم کی پہچنا کرلی، جس کی روشنی میں مغل پورہ ہی میں کباڑی کا کاروبار کرنے والے ایک ملزم شہزاد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس نے اسپتال میں اس وقت تعینات 2 گارڈز عبدالقدوس اور محمد بخش کو بھی حراست میں لے کر شامل تفتیش کر لیا ہے، پولیس کے مطابق عبدالقدوس اور محمد بخش ہی بچی کو اٹھا کر اسپتال کے اندر ایمرجنسی وارڈ میں لے کر گئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں گارڈز اسپتال کے باہر بچی کو چھوڑ کر جانے والے ملزم کو شناخت کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے بنائے گئے خاکے میں کچھ خامی ہوسکتی ہے اس کے علاوہ متاثرہ بچی کی جانب سے ابھی تک ملزم کو شناخت نہیں کیا گیا جس کے باعث اس بات کا امکان ہے کہ اس کیس میں مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔
دوسری جانب ننھی سنبل کی حالت اب بہتر ہورہی ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ معصوم سنبل کی حالت اب پہلے سے بہتر ہےاوراسے نرم غذا کھانے کی اجازت دے دی ہے۔ متاثرہ بچی کی ابتدائی سرجری ہوگئی ہے لیکن اس کی ایک سے دو ریکوری سرجریز باقی ہیں ۔جن میں سے ایک دو ہفتے بعد کی جائے گی اور دوسری سرجری کا فیصلہ جسمانی صحت کے مطابق کیا جائے گا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کل تک سنبل ہوش میں آتے ہی چیخیں مارنے لگتی تھی لیکن 3روز بعداس کے رویے میں خاصی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ آئندہ 2 سے 3 روز میں بچی کوآئی سی یو سے وارڈ میں شفٹ کردیا جائےگا لیکن سنبل کی نفسیاتی حالت کمزوراب بھی ہے اس لئے کسی کواس سے بات کرنےکی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ ایسی حالت میں معصوم بچی پر کسی بھی قسم کا دباؤ ڈالنا اس کی ذہنی اور جسمانی صحت کےلیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔سنبل کے نفسیاتی علاج کا پلان ڈاکٹرز پیر کے روز ترتیب دیا جائے گاجو آنے والے دنوں میں اس کی ذہنی صحت کےلیے خاصا فائدہ مند ثابت ہوگا.
ایکپسریس نیوز کے مطابق لاہور پولیس ک جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تیار کئے گئے خاکے کو سنبل کے کزن احمد یار کو دکھایا گیا تو اس نے ملزم کی پہچنا کرلی، جس کی روشنی میں مغل پورہ ہی میں کباڑی کا کاروبار کرنے والے ایک ملزم شہزاد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس نے اسپتال میں اس وقت تعینات 2 گارڈز عبدالقدوس اور محمد بخش کو بھی حراست میں لے کر شامل تفتیش کر لیا ہے، پولیس کے مطابق عبدالقدوس اور محمد بخش ہی بچی کو اٹھا کر اسپتال کے اندر ایمرجنسی وارڈ میں لے کر گئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں گارڈز اسپتال کے باہر بچی کو چھوڑ کر جانے والے ملزم کو شناخت کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے بنائے گئے خاکے میں کچھ خامی ہوسکتی ہے اس کے علاوہ متاثرہ بچی کی جانب سے ابھی تک ملزم کو شناخت نہیں کیا گیا جس کے باعث اس بات کا امکان ہے کہ اس کیس میں مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔
دوسری جانب ننھی سنبل کی حالت اب بہتر ہورہی ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ معصوم سنبل کی حالت اب پہلے سے بہتر ہےاوراسے نرم غذا کھانے کی اجازت دے دی ہے۔ متاثرہ بچی کی ابتدائی سرجری ہوگئی ہے لیکن اس کی ایک سے دو ریکوری سرجریز باقی ہیں ۔جن میں سے ایک دو ہفتے بعد کی جائے گی اور دوسری سرجری کا فیصلہ جسمانی صحت کے مطابق کیا جائے گا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کل تک سنبل ہوش میں آتے ہی چیخیں مارنے لگتی تھی لیکن 3روز بعداس کے رویے میں خاصی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ آئندہ 2 سے 3 روز میں بچی کوآئی سی یو سے وارڈ میں شفٹ کردیا جائےگا لیکن سنبل کی نفسیاتی حالت کمزوراب بھی ہے اس لئے کسی کواس سے بات کرنےکی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ ایسی حالت میں معصوم بچی پر کسی بھی قسم کا دباؤ ڈالنا اس کی ذہنی اور جسمانی صحت کےلیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔سنبل کے نفسیاتی علاج کا پلان ڈاکٹرز پیر کے روز ترتیب دیا جائے گاجو آنے والے دنوں میں اس کی ذہنی صحت کےلیے خاصا فائدہ مند ثابت ہوگا.