ایران برطانیہ کشیدگی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے جرمنی

جرمنی کا خلیج میں کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے سفارتی حل پر زور


ویب ڈیسک July 22, 2019
جرمنی کا خلیج میں کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے سفارتی حل پر زور فوٹو:فائل

جرمنی نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ خلیج فارس میں تجارتی بحری جہازوں کو تحویل میں لینے سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوگا جو جنگ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

جرمن اخبار 'بِلڈ' کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا کہ ایران کی طرف سے ایک برطانوی آئل ٹینکر کو قبضے میں لینے اور دوسرے بحری جہاز کو عارضی تحویل میں لینے سے خلیج فارس میں صورت حال پہلے سے انتہائی سنگین اور خطرناک ہوگئی ہے جو جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران تیل بردار بحری جہاز چھوڑ دے ورنہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہے، برطانیہ

ہائیکو ماس نے کہا کہ کسی فوجی محاذ آرائی سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا بلکہ سب کا سراسر نقصان ہوگا کیونکہ یہ فوجی تصادم قابو سے باہر بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے ایرانی رہنماؤں پر زور دیا کہ صورتحال کو کشیدہ ہونے سے روکیں اور اپنی ذمہ داری ادا کریں۔ جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین کی کوشش ہے کہ مسئلے کو سمجھداری اور عقل مندی کے ساتھ سفارتی طور پر حل کیا جائے۔

ایران نے آبنائے ہرمز میں برطانیہ کے 2 بحری جہازوں کو قبضے میں لے لیا ہے جن میں سے ایک کو کچھ دیر میں چھوڑ دیا گیا اور دوسرے پر بدستور قبضہ برقرار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔