ایف بی آر نے 2 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا سراغ لگالیا
عاطف پردیسی کے بینک اکاونٹس سے 2 ارب روپے سے زائد رقم کا لین دین ہوا ہے
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 2 ارب روپے سے زائد مالیت کی منی لانڈرنگ کا سراغ لگالیا۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آر نے مقامی ریئل اسٹیٹ ڈیلر عاطف پردیسی کے مختلف بینک اکاؤنٹ سے بھاری مالیت کے لین دین کا سراغ لگایا ہے۔
آئی اینڈ آئی کے مطابق عاطف پردیسی کے بینک اکاونٹس سے 2 ارب روپے سے زائد رقم کا لین دین ہوا ہے اور اس کے ایک فارن کرنسی اکاونٹ سے بھی تقریبا 6 لاکھ ڈالر مالیت کی ٹرانزیکشن ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ عاطف پردیسی ایف بی آر میں ٹیکس دہندگان کی فہرست میں رجسٹرڈ ہے لیکن ٹیکس نیٹ میں رجسٹرڈ ہونے کے باوجودعاطف پردیسی کی جانب سے ٹیکسوں کی ادائیگیاں صفر ہیں ۔ عاطف پردیسی کی بینکوں میں 16 کروڑ روپے کی جائیداد بھی نام پر ہے۔
آئی اینڈ آئی کے مطابق جون تا ستمبر 2014ء کے دوران عاطف پردیسی کے بینک اکاؤنٹ میں سید ماجد احمد نامی شخص نے 7 کروڑ 81 لاکھ روپے منتقل کیے جس پر متعلقہ بینک کے استفسار پر عاطف پردیسی نے موقف اختیار کیا کہ یہ رقم اس کی پراپرٹی اور سونے کی فروخت کے عوض منتقل کی گئی ہے لیکن عاطف پردیسی نے اپنے بینک کو فروختگی سے متعلقہ دستاویزات فراہم کرنے سے گریز کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی اینڈ آئی کو عاطف پردیسی کے مختلف بینکوں میں مجموعی طورپر 11 بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی ہے جس میں 3 بینک کھاتے سامبا بینک، 4 اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، ایک جے ایس بینک، ایک یوبی ایل، ایک ایم سی بی اور ایک بینک الفلاح کا اکاونٹ شامل ہیں۔
ایف بی آر کو خدشہ ہے کہ عاطف پردیسی ممکنہ طور پر کسی اہم شخصیت کا فرنٹ میں ہوسکتا ہے،عاطف پردیسی کو ایف بی آر کی جانب سے متعدد نوٹسز جاری کیے لیکن ایف بی آر کے طلب کرنے کے باوجود عاطف پردیسی تاحال روپوش ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آر نے مقامی ریئل اسٹیٹ ڈیلر عاطف پردیسی کے مختلف بینک اکاؤنٹ سے بھاری مالیت کے لین دین کا سراغ لگایا ہے۔
آئی اینڈ آئی کے مطابق عاطف پردیسی کے بینک اکاونٹس سے 2 ارب روپے سے زائد رقم کا لین دین ہوا ہے اور اس کے ایک فارن کرنسی اکاونٹ سے بھی تقریبا 6 لاکھ ڈالر مالیت کی ٹرانزیکشن ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ عاطف پردیسی ایف بی آر میں ٹیکس دہندگان کی فہرست میں رجسٹرڈ ہے لیکن ٹیکس نیٹ میں رجسٹرڈ ہونے کے باوجودعاطف پردیسی کی جانب سے ٹیکسوں کی ادائیگیاں صفر ہیں ۔ عاطف پردیسی کی بینکوں میں 16 کروڑ روپے کی جائیداد بھی نام پر ہے۔
آئی اینڈ آئی کے مطابق جون تا ستمبر 2014ء کے دوران عاطف پردیسی کے بینک اکاؤنٹ میں سید ماجد احمد نامی شخص نے 7 کروڑ 81 لاکھ روپے منتقل کیے جس پر متعلقہ بینک کے استفسار پر عاطف پردیسی نے موقف اختیار کیا کہ یہ رقم اس کی پراپرٹی اور سونے کی فروخت کے عوض منتقل کی گئی ہے لیکن عاطف پردیسی نے اپنے بینک کو فروختگی سے متعلقہ دستاویزات فراہم کرنے سے گریز کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی اینڈ آئی کو عاطف پردیسی کے مختلف بینکوں میں مجموعی طورپر 11 بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی ہے جس میں 3 بینک کھاتے سامبا بینک، 4 اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، ایک جے ایس بینک، ایک یوبی ایل، ایک ایم سی بی اور ایک بینک الفلاح کا اکاونٹ شامل ہیں۔
ایف بی آر کو خدشہ ہے کہ عاطف پردیسی ممکنہ طور پر کسی اہم شخصیت کا فرنٹ میں ہوسکتا ہے،عاطف پردیسی کو ایف بی آر کی جانب سے متعدد نوٹسز جاری کیے لیکن ایف بی آر کے طلب کرنے کے باوجود عاطف پردیسی تاحال روپوش ہے۔