سست اداکارہ ہوں سال میں 2 فلمیں ہی میرے لیے بہت ہیں کاجل
اداکارہ نے کیرئیر کے دوران 6فلم فیئر ایوارڈز جیتے اور 11ایوارڈز کے لیے انھیں نامزد کیا گیا۔
KARACHI:
بھارتی ادکارہ کاجول اجے دیوگن جو ایک مرتبہ پھر بڑی اسکرین پر واپسی کی تیاری کررہی ہیں نے کہا ہے کہ میں ایک سست اداکارہ ہوں39 سالہ اداکارہ کاجل نے2001میں فلم انڈسٹری سے جزوقتی دوری اختیار کی دوری اختیارکرلی تھی 2006میں رومانٹک فلم''فنا''میں دوبارہ بالی ووڈ میں آئیں۔
وہ آخری مرتبہ 2010میں کرن جوہر کی فلم ''وی آر فیملی میں نظر آئیں نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اداکارہ کاجل نے کہا کہ میں سست ہوں اسلیے فلموں میں زیادہ کام نہیں کرسکتی۔ میرے لیے سال میں دو فلمیں ہی کافی ہیں جن سے مجھے محسوس ہوتاہے کہ میں کام کررہی ہوں۔میں کسی فلم کو اپناتصور نہیں کرتی جب تک کہ میں اس کی شوٹنگ شروع نہ کردوں اورجب میں کام شروع کردیتی ہوں تو وہ فلم میری ہوجاتی ہے میرے نزدیک ایسا کرنابہتر ہے ۔ایک سوال کے جواب میں کاجل نے کہاکہ ہوسکتاہے کہ میں کام سے دور ہوں ۔میں20 سال سے بالی ووڈ میں ہوں مگر میں نے بہت کم فلمون میںکام کیاہے جب کہ دوسروں نے مجھ سے تین یا چار گنازیادہ فلموں میںکام کیاہے ۔اداکارہ نے کہا کہ وہ اپنے شوہر اجے دیوگن کے ساتھ ان کی ایک فلم میں واپس بالی ووڈ میں آرہی ہیں ۔فلم کی کہانی اور اسکرپٹ بہترین ہے۔
میں وقت سے پہلے اس فلم کے متعلق اس سے زیادہ میں کچھ نہیں بتا سکتی انھوں نے مزید کہا کہ میرا خاندان میری پہلی ترجیح ہے فلموں میں مستقل طور پر نظر نہیں آئوں گی اور یقینی طور پر باقاعدگی سے فلمیں نہیں کروں گی ۔میں بھر پورزندگی گزار رہی ہوں میرا شوہر اور دوبچے ہیںگھر ہے ،پروڈکشن کپنی اور دیگر بہت سی چیزیں ہیںاس لیے میں اپنے کام میں وقفہ کروں گی۔ ادکارہ کا مزید کہنا تھا کہ ''چنائی ایکسپریس''میں اگرچہ مختصر کردار اداکیا ہے تاہم اس کے بعد مجھے کئی فلموں میں لیڈنگ رول کے لیے کاسٹ کیا جا رہا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں کاجل نے کہا کہ یش راج فلمز کے ساتھ اچھے مراسم ہیں تاہم اس موقع پر انھوںنے فلم ''سن آف سردار ''کے حوالے سے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔واضح رہے کہ 5اگست 1974کو ممبئی کے بنگالی و مراٹھی فلمی گھرانے میں پیدا ہونے والی اداکارہ نے فنی سفر کا آغاز 1992میں فلم ''بے خودی ''سے کیا ۔
اداکارہ نے کیرئیر کے دوران 6فلم فیئر ایوارڈز جیتے اور 11ایوارڈز کے لیے انھیں نامزد کیا گیا۔2011 کے دوران اداکارہ کو بھارتی حکومت کی جانب سے اعلیٰ اعزاز پدماشری ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ماں تنوجہ بھی اداکارہ تھیں ۔والد شومومکھر جی فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر رہے ۔کاجل کے والد 2008کے دوران عارضہ قلب میں مبتلاء ہوکر انتقال کرگئے ۔بہن تناشا مکھرجی بھی اداکارہ ہیں ۔خالہ نوتن ماضی کی معروف اداکارہ ہیں ۔دادی رتن بائی کا تعلق بھی ہندی فلم انڈسٹری سے جڑا ہوا ہے ۔ان کے کزن آیان مکھر جی بھی فلم ڈائریکٹر ہیں ۔کاجل کا کہنا ہے کہ ماں نے رندگی کے فیصلے کرنے کا شروع سے ہی اختیار دیے دیاتھا اور کبھی کوئی روک ٹوک نہیں کی گئی ۔ماں کی جانب سے مراٹھی کلچر اور باپ کی طرف سے بنگالی ثقافت ورثے میں ملی ہے۔
اداکارہ کی پہلی فلم ''بے خودی ''کو ہندی سینماگھروں میں کچھ خاص پذیرآئی تو نہ مل سکی مگر اس فلم میں ان کی پرفارمنس نے بالی وڈ کے حلقوں کی توجہ ضرور حاصل کرلی ۔ان کے کام کی تعریف کی گئی اور انھیں اسی پرفارمنس کے صلے میں عباس مستان کی نئی فلم ''بازی گر''مل گئی۔ 1994میں اداکارہ کی فلم ''ادھار کی زندگی ''بھی باکس آفس پر کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ یش راج کی فلم ''یہ دل لگی'' میں اداکارہ کو فلم فیئر ایوارڈ کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔ 1995کے دوران کاجل نے دو کامیاب فلمیں ''کرن ارجن ''اور ''دل والے دلہنیا لے جائیں گے''دیں۔ فلم ''دل والے دلہنیا لے جائیں گے'' نے ہندی سینماپر راج کرنے کے منفرد ریکارڈ قائم کردیے ۔اسی دوران کاجل کے اداکار اجے دیوگن سے تعلقات قائم ہوگئے اوردونوں نے1999 میں شادی کرلی ۔فروری 2010میں کاجل کی شاہ رخ خان کے ساتھ فلم ''مائی نیم از خان''ریلیز ہوئی جس نے دنیا بھر میں تقریباً200کروڑ کا بزنس کیا۔
بھارتی ادکارہ کاجول اجے دیوگن جو ایک مرتبہ پھر بڑی اسکرین پر واپسی کی تیاری کررہی ہیں نے کہا ہے کہ میں ایک سست اداکارہ ہوں39 سالہ اداکارہ کاجل نے2001میں فلم انڈسٹری سے جزوقتی دوری اختیار کی دوری اختیارکرلی تھی 2006میں رومانٹک فلم''فنا''میں دوبارہ بالی ووڈ میں آئیں۔
وہ آخری مرتبہ 2010میں کرن جوہر کی فلم ''وی آر فیملی میں نظر آئیں نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اداکارہ کاجل نے کہا کہ میں سست ہوں اسلیے فلموں میں زیادہ کام نہیں کرسکتی۔ میرے لیے سال میں دو فلمیں ہی کافی ہیں جن سے مجھے محسوس ہوتاہے کہ میں کام کررہی ہوں۔میں کسی فلم کو اپناتصور نہیں کرتی جب تک کہ میں اس کی شوٹنگ شروع نہ کردوں اورجب میں کام شروع کردیتی ہوں تو وہ فلم میری ہوجاتی ہے میرے نزدیک ایسا کرنابہتر ہے ۔ایک سوال کے جواب میں کاجل نے کہاکہ ہوسکتاہے کہ میں کام سے دور ہوں ۔میں20 سال سے بالی ووڈ میں ہوں مگر میں نے بہت کم فلمون میںکام کیاہے جب کہ دوسروں نے مجھ سے تین یا چار گنازیادہ فلموں میںکام کیاہے ۔اداکارہ نے کہا کہ وہ اپنے شوہر اجے دیوگن کے ساتھ ان کی ایک فلم میں واپس بالی ووڈ میں آرہی ہیں ۔فلم کی کہانی اور اسکرپٹ بہترین ہے۔
میں وقت سے پہلے اس فلم کے متعلق اس سے زیادہ میں کچھ نہیں بتا سکتی انھوں نے مزید کہا کہ میرا خاندان میری پہلی ترجیح ہے فلموں میں مستقل طور پر نظر نہیں آئوں گی اور یقینی طور پر باقاعدگی سے فلمیں نہیں کروں گی ۔میں بھر پورزندگی گزار رہی ہوں میرا شوہر اور دوبچے ہیںگھر ہے ،پروڈکشن کپنی اور دیگر بہت سی چیزیں ہیںاس لیے میں اپنے کام میں وقفہ کروں گی۔ ادکارہ کا مزید کہنا تھا کہ ''چنائی ایکسپریس''میں اگرچہ مختصر کردار اداکیا ہے تاہم اس کے بعد مجھے کئی فلموں میں لیڈنگ رول کے لیے کاسٹ کیا جا رہا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں کاجل نے کہا کہ یش راج فلمز کے ساتھ اچھے مراسم ہیں تاہم اس موقع پر انھوںنے فلم ''سن آف سردار ''کے حوالے سے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔واضح رہے کہ 5اگست 1974کو ممبئی کے بنگالی و مراٹھی فلمی گھرانے میں پیدا ہونے والی اداکارہ نے فنی سفر کا آغاز 1992میں فلم ''بے خودی ''سے کیا ۔
اداکارہ نے کیرئیر کے دوران 6فلم فیئر ایوارڈز جیتے اور 11ایوارڈز کے لیے انھیں نامزد کیا گیا۔2011 کے دوران اداکارہ کو بھارتی حکومت کی جانب سے اعلیٰ اعزاز پدماشری ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ماں تنوجہ بھی اداکارہ تھیں ۔والد شومومکھر جی فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر رہے ۔کاجل کے والد 2008کے دوران عارضہ قلب میں مبتلاء ہوکر انتقال کرگئے ۔بہن تناشا مکھرجی بھی اداکارہ ہیں ۔خالہ نوتن ماضی کی معروف اداکارہ ہیں ۔دادی رتن بائی کا تعلق بھی ہندی فلم انڈسٹری سے جڑا ہوا ہے ۔ان کے کزن آیان مکھر جی بھی فلم ڈائریکٹر ہیں ۔کاجل کا کہنا ہے کہ ماں نے رندگی کے فیصلے کرنے کا شروع سے ہی اختیار دیے دیاتھا اور کبھی کوئی روک ٹوک نہیں کی گئی ۔ماں کی جانب سے مراٹھی کلچر اور باپ کی طرف سے بنگالی ثقافت ورثے میں ملی ہے۔
اداکارہ کی پہلی فلم ''بے خودی ''کو ہندی سینماگھروں میں کچھ خاص پذیرآئی تو نہ مل سکی مگر اس فلم میں ان کی پرفارمنس نے بالی وڈ کے حلقوں کی توجہ ضرور حاصل کرلی ۔ان کے کام کی تعریف کی گئی اور انھیں اسی پرفارمنس کے صلے میں عباس مستان کی نئی فلم ''بازی گر''مل گئی۔ 1994میں اداکارہ کی فلم ''ادھار کی زندگی ''بھی باکس آفس پر کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ یش راج کی فلم ''یہ دل لگی'' میں اداکارہ کو فلم فیئر ایوارڈ کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔ 1995کے دوران کاجل نے دو کامیاب فلمیں ''کرن ارجن ''اور ''دل والے دلہنیا لے جائیں گے''دیں۔ فلم ''دل والے دلہنیا لے جائیں گے'' نے ہندی سینماپر راج کرنے کے منفرد ریکارڈ قائم کردیے ۔اسی دوران کاجل کے اداکار اجے دیوگن سے تعلقات قائم ہوگئے اوردونوں نے1999 میں شادی کرلی ۔فروری 2010میں کاجل کی شاہ رخ خان کے ساتھ فلم ''مائی نیم از خان''ریلیز ہوئی جس نے دنیا بھر میں تقریباً200کروڑ کا بزنس کیا۔