مذاکرات میں تاخیر سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں منور حسن

یہ وقت نکالنا قیام امن اوردہشت گردی سے نجات کا موقع ضائع کرناہوگا


Numainda Express September 16, 2013
امریکی مفادات کے ہمنوامذاکرات سبوتاژکرنا چاہتے ہیں، کارکنوں سے خطاب۔ فوٹو: فائل

WASHINGTON: امیر جماعت اسلامی منور حسن نے کہاہے کہ آل پارٹیزکانفرنس کے فیصلوںپر عملدرآمد کیلیے حکومت کی طرف سے کوئی سنجیدہ کوشش سامنے نہیں آرہی۔

خدشہ ہے کہ پیپلزپارٹی کے دورمیں جوحال پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوںکی قراردادوں کاہوا وہی موجودہ حکومت آل پارٹیزکانفرنس کے فیصلوںکا کرنیوالی ہے۔ کارکنوںکی تربیت گاہ کے آخری سیشن سے خطاب میںان کاکہنا تھاکہ طالبان سے مذاکرات میںتاخیر سے ذہنوں میں کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ حکومت کوسنجیدگی کامظاہرہ کرتے ہوئے تمام رکاوٹوںکو دور کرکے طالبان سے مذاکرات کاآغاز کردینا چاہیے۔



یہ موقع ضائع کر دیاگیا توملک میںامن وامان کے قیام اوردہشت گردی سے نجات کاموقع ہاتھ سے نکل جائے گا۔ فریقین کوقیدیوں کے تبادلوںسے بات آگے بڑھاناچاہیے۔ سیکولرلابی اورامریکی مفادات کے ہمنوا افراداور ادارے مذاکرات سبوتاژکرنا چاہتے ہیں۔ لاہور، فیصل آبادمیں معصوم بچیوں سے زیادتی قابل مذمت ہے۔ مجرموں کونشان عبرت بنایاجائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں