عوام سے کیے وعدے ہر صورت پورے کرینگے قائم علی شاہ
توانائی بحران ،غربت سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے جن کے حل کیلیے غیرملکی اداروںکی مالی امداد کی ضررت ہے ،وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کہاہے کہ نئے مالیاتی ایوارڈ اور 18ویںترمیم سے صوبے مالی اورانتظامی طورپرمستحکم ہوگئے۔
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف)کے وفدنے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی۔ملاقات کے دوران مالی اوراقتصادی امور پر تبادلہ کیا کیا گیا۔اس موقع پرصوبائی مشیرخزانہ سیدمراد علی شاہ، چیف سیکریٹری سندھ محمد اعجاز چوہدری ودیگر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی ایم ایف وفد کو بتایا کہ نئے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبہ سندھ سیلزٹیکس کی مد میں 40ارب روپے وصول کر رہا ہے، جوکہ پہلے صرف 5 ارب روپے تھا۔
حکومت سندھ نے رسورس موبلائیزیشن، پبلک فنانشنل مینجمنٹ، سندھ پبلک پروکیورمینٹ اتھارٹی، اخراجات کے مؤثر انتظامات، بنیادی دھانچے کی بہتری کیلیے سرکاری و نجی شراکت داری کے فروغ، بجٹ اور فنانشل معاملات پر کنٹرول اور عام لوگوں پر مزیدمحصولات کے نفاذ کے بغیر روینیو کی پیداوار میں اضافے اور دیگر اقدامات کے ذریعے فنانشل مینجمنٹ میں مزید بہتری لائی ہے، عوام سے کیے گئے وعدوں کو ہر صورت میں مکمل کیا جائے گا اوراس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،غربت، توانائی کے بحران سمیت کئی مسائل کا سامناہے جن کے حل کیلیے ملکی اور غیر ملکی اداروں سے مالی مدد کی ضرورت ہے۔
صوبوں کو لوگوں کے مسائل حل کرنے ہوتے ہیں اس لیے انھیں زیادہ مالی معاونت کی ضرورت ہوتی ہے۔دریں اثنا ایک بیان میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اتوارکواپر دیر میں دہشتگردی کے افسوسناک واقعے کی سخت الفاظ مذمت کی ہے جس میں پاک آرمی کے 2 سینئرافسران میجر جنرل ثنا اﷲ ،لیفٹیننٹ کرنل توصیف اور لانس نائیک عمران کی شہادت ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کے اس بزدلانہ کارروائی سے پاک فوج اور عوام کے حوصلے کو پست نہیں کیا جا سکتا اور ہم عوام اور پاک فوج کی مدد سے دہشتگردوں کو شکست دینگے۔
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف)کے وفدنے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی۔ملاقات کے دوران مالی اوراقتصادی امور پر تبادلہ کیا کیا گیا۔اس موقع پرصوبائی مشیرخزانہ سیدمراد علی شاہ، چیف سیکریٹری سندھ محمد اعجاز چوہدری ودیگر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی ایم ایف وفد کو بتایا کہ نئے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبہ سندھ سیلزٹیکس کی مد میں 40ارب روپے وصول کر رہا ہے، جوکہ پہلے صرف 5 ارب روپے تھا۔
حکومت سندھ نے رسورس موبلائیزیشن، پبلک فنانشنل مینجمنٹ، سندھ پبلک پروکیورمینٹ اتھارٹی، اخراجات کے مؤثر انتظامات، بنیادی دھانچے کی بہتری کیلیے سرکاری و نجی شراکت داری کے فروغ، بجٹ اور فنانشل معاملات پر کنٹرول اور عام لوگوں پر مزیدمحصولات کے نفاذ کے بغیر روینیو کی پیداوار میں اضافے اور دیگر اقدامات کے ذریعے فنانشل مینجمنٹ میں مزید بہتری لائی ہے، عوام سے کیے گئے وعدوں کو ہر صورت میں مکمل کیا جائے گا اوراس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،غربت، توانائی کے بحران سمیت کئی مسائل کا سامناہے جن کے حل کیلیے ملکی اور غیر ملکی اداروں سے مالی مدد کی ضرورت ہے۔
صوبوں کو لوگوں کے مسائل حل کرنے ہوتے ہیں اس لیے انھیں زیادہ مالی معاونت کی ضرورت ہوتی ہے۔دریں اثنا ایک بیان میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اتوارکواپر دیر میں دہشتگردی کے افسوسناک واقعے کی سخت الفاظ مذمت کی ہے جس میں پاک آرمی کے 2 سینئرافسران میجر جنرل ثنا اﷲ ،لیفٹیننٹ کرنل توصیف اور لانس نائیک عمران کی شہادت ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کے اس بزدلانہ کارروائی سے پاک فوج اور عوام کے حوصلے کو پست نہیں کیا جا سکتا اور ہم عوام اور پاک فوج کی مدد سے دہشتگردوں کو شکست دینگے۔