پاک امریکا تعلقات میں اب ’’ ڈو مور‘‘ کا لفظ ذہن سے نکال دیں ترجمان دفتر خارجہ
کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دے دی گئی ہے، ڈاکٹر محمد فیصل
KARACHI:
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات نئے سرے سے استوار ہوچکے ہیں اور اب ڈومور کا لفظ ذہن سے نکال دیں۔
دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں خواتین سمیت کئی افراد کو شہید کیا، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارت بھی کشمیر کو ایک تنازع تسلیم کرتا ہے چاہے ایک بند کمرے میں ہی کیوں نہ کرے لیکن پاکستان کا موقف امن اور بات چیت ہی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے پاس بات چیت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، گفتگو ہوگی تو معاملات آگے بڑھیں گے لیکن بھارت بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں ہے۔ بھارت کو کشمیر کے لیے پختہ سوچ اپنانا ہوگی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکا کامیاب ترین تھا۔ 2015 کے بعد امریکا اور پاکستان کے درمیان یہ پہلا اعلیٰ سطح کا رابطہ تھا۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات نئے سرے سے استوار ہوچکے ہیں، ڈومور کا لفظ ذہن سے نکال دیں، امریکیوں نے بھی ڈومور کا لفظ استعمال نہیں کیا۔ وزیراعظم کی امریکی صدر سے ملاقات میں باہمی تعلقات سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنی ثالثی کی خدمات پیش کیں جب کہ وزیراعظم پاکستان نے صدر ٹرمپ کے جذبے کو سراہا۔
کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی عدالت کے فیصلے پر عمل کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دے دی گئی ہے اور اس بارے میں بھارتی حکومت کو بھی بتادیا گیا ہے۔
افغان امن عمل سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار سہولت کاری کا ہے اور امریکی صدر نے علاقائی امن کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔اسامہ بن لادن کے حوالے سے ابتدائی معلومات پاکستان نے امریکا کو فراہم کی تھیں اور یہ بات سب کو پہلے سے ہی معلوم ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات نئے سرے سے استوار ہوچکے ہیں اور اب ڈومور کا لفظ ذہن سے نکال دیں۔
دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں خواتین سمیت کئی افراد کو شہید کیا، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارت بھی کشمیر کو ایک تنازع تسلیم کرتا ہے چاہے ایک بند کمرے میں ہی کیوں نہ کرے لیکن پاکستان کا موقف امن اور بات چیت ہی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے پاس بات چیت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، گفتگو ہوگی تو معاملات آگے بڑھیں گے لیکن بھارت بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں ہے۔ بھارت کو کشمیر کے لیے پختہ سوچ اپنانا ہوگی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکا کامیاب ترین تھا۔ 2015 کے بعد امریکا اور پاکستان کے درمیان یہ پہلا اعلیٰ سطح کا رابطہ تھا۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات نئے سرے سے استوار ہوچکے ہیں، ڈومور کا لفظ ذہن سے نکال دیں، امریکیوں نے بھی ڈومور کا لفظ استعمال نہیں کیا۔ وزیراعظم کی امریکی صدر سے ملاقات میں باہمی تعلقات سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنی ثالثی کی خدمات پیش کیں جب کہ وزیراعظم پاکستان نے صدر ٹرمپ کے جذبے کو سراہا۔
کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی عدالت کے فیصلے پر عمل کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دے دی گئی ہے اور اس بارے میں بھارتی حکومت کو بھی بتادیا گیا ہے۔
افغان امن عمل سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار سہولت کاری کا ہے اور امریکی صدر نے علاقائی امن کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔اسامہ بن لادن کے حوالے سے ابتدائی معلومات پاکستان نے امریکا کو فراہم کی تھیں اور یہ بات سب کو پہلے سے ہی معلوم ہے۔