لاہور ہائیکورٹ نے 4 اکتوبر تک بجلی کے بل میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کرنے سے روک دیا
بجلی کے بل میں لائن لاسز اور دیگر اخراجات کی وصولی نہیں کی جاسکتی، عدالت
LONDON:
لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو 4 اکتوبر تک بجلی کے بل میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کرنے سے روک دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں چارجز وصول کئے جانے کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی جس میں درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ یہ انسانی حقوق کے منافی اقدام ہے لہٰذا عدالت حکومت کو ماہانہ بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں چارجز وصول کرنے سے روکے، عدالت نے درخواست گزار کی استدعا پر فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں چارجز وصول کرنے کے خلاف حکم امتناعی میں 4 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بل میں لائن لاسز اور دیگر اخراجات کی وصولی نہیں کی جاسکتی لہٰذا حکومت اس سے متعلق اپنا تفصیلی جواب عدالت میں جمع کرائے۔
لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو 4 اکتوبر تک بجلی کے بل میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کرنے سے روک دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں چارجز وصول کئے جانے کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی جس میں درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ یہ انسانی حقوق کے منافی اقدام ہے لہٰذا عدالت حکومت کو ماہانہ بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں چارجز وصول کرنے سے روکے، عدالت نے درخواست گزار کی استدعا پر فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں چارجز وصول کرنے کے خلاف حکم امتناعی میں 4 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بل میں لائن لاسز اور دیگر اخراجات کی وصولی نہیں کی جاسکتی لہٰذا حکومت اس سے متعلق اپنا تفصیلی جواب عدالت میں جمع کرائے۔