ہم عمران خان اور چیئرمین سینیٹ کو این آر او نہیں دیں گے مولانا فضل الرحمان
عمران خان کے امریکا جلسے کا اہتمام قادیانیوں نے کیا، انہیں یہودیوں کی دوستی مبارک ہو، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے لئے جن لوگوں نے مجھے این آر او کے لئے کہا ان کا نام نہیں لوں گا، تاہم اتنا کہتا ہوں کہ ہم نہ چیئرمین سینٹ کو این آر او دیں گے نہ عمران خان کو۔
پشاور میں ملین مارچ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جعلی وزیراعظم امریکا گئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کا استقبال کیا، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے، ٹرمپ نے جعلی وزیراعظم کا استقبال نہیں کیا بلکہ آرمی چیف کا پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وژن پر ماتم کرنے کا دل چاہتا ہے، ان کے امریکا جلسے کا اہتمام قادیانیوں نے کیا، عمران خان کو یہودیوں کی دوستی مبارک ہو۔ جن لوگوں نے مجھے عمران خان کے لئے این آر او کے لئے کہا ان کا نام نہیں لوں گا، ہم نہ چیئرمین سینٹ کو این آر او دیں گے نہ عمران خان کو۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جب سوویت یونین مالی اعتبار سے کمزور ہوا تو ختم ہوگیا، آج پاکستان کی معیشت بیٹھ چکی ہے، ریاست کیسے مستحکم رہے گی، پاکستان کے وسائل کے بھی ہم مالک نہیں اور عالمی ادارے سانپ کی طرح ان پر بیٹھے ہیں، ریکوﮈک کیس میں ہمیں 6 ارب کا جرمانہ ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آئین کی حکمرانی نہیں، ادارے اپوزیشن کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں، مہنگائی آسمان پر پہنچ چکی ہے، بجٹ منظور ہونے کے ایک ماہ کے اندر تاجروں نے ہڑتال کردی، پاکستان کو ان معیشت کے قاتلوں سے نجات دلانی ہوگی۔
پشاور میں ملین مارچ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جعلی وزیراعظم امریکا گئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کا استقبال کیا، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے، ٹرمپ نے جعلی وزیراعظم کا استقبال نہیں کیا بلکہ آرمی چیف کا پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وژن پر ماتم کرنے کا دل چاہتا ہے، ان کے امریکا جلسے کا اہتمام قادیانیوں نے کیا، عمران خان کو یہودیوں کی دوستی مبارک ہو۔ جن لوگوں نے مجھے عمران خان کے لئے این آر او کے لئے کہا ان کا نام نہیں لوں گا، ہم نہ چیئرمین سینٹ کو این آر او دیں گے نہ عمران خان کو۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جب سوویت یونین مالی اعتبار سے کمزور ہوا تو ختم ہوگیا، آج پاکستان کی معیشت بیٹھ چکی ہے، ریاست کیسے مستحکم رہے گی، پاکستان کے وسائل کے بھی ہم مالک نہیں اور عالمی ادارے سانپ کی طرح ان پر بیٹھے ہیں، ریکوﮈک کیس میں ہمیں 6 ارب کا جرمانہ ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آئین کی حکمرانی نہیں، ادارے اپوزیشن کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں، مہنگائی آسمان پر پہنچ چکی ہے، بجٹ منظور ہونے کے ایک ماہ کے اندر تاجروں نے ہڑتال کردی، پاکستان کو ان معیشت کے قاتلوں سے نجات دلانی ہوگی۔