اپوزیشن کا ملک بھر میں یوم سیاہ ریلیاں اور جلسے
عمران خان ! کہاں تک بھاگو گے وہ دن آنیوالا ہے عوام کا ہاتھ اور تمہارا گریبان ہو گا،شہباز شریف
ملک بھر میں اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف گزشتہ روز (25 جولائی کو) ملک گیر یوم سیاہ منایا۔
اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف کراچی ،لاہور ، گوجرانوالہ ، اسلام آباد ، راولپنڈی ، ملتان ، رحیم یار خان ، پشاور ، کوئٹہ سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں حکومت کیخلاف جلسے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جس میں سیکڑوں کارکنان نے شرکت کی ، جلسوں اور ریلیوں سے سیاسی جماعتوں کے قائدین نے خطاب کیے ، مختلف پریس کلبوں کے سامنے بھی احجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔
اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں نے واضح کیا کہ ان کی تحریک 2018 کے عام انتخابات کے نتیجے میں بننے والی حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گی ، 25 جولائی کو اپوزیشن جماعتوں کے ووٹ بینک پر ڈاکہ ڈالا گیا ۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں کارکنوں سے خطاب کے دوران کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے نئے پاکستان کے نام پر ملک کا بیڑا غرق کردیا ، ہم حساب لیں گے ، عوامی خدمت کے بدلے جان بھی چلی جائے تو پروا نہیں۔
شہباز شریف نے چئیرنگ کراس پر ریلی سے خطاب میں کہا کہ پچھلے سال آج کے دن تاریخ کی سب سے بدترین دھاندلی ہوئی، کیسا الیکشن تھا کہ 26 نشستوں پر مسترد شدہ ووٹ ہار جیت کے فرق سے زیادہ تھے۔ عمران خان نیازی سن لو ! عوام کا سمندر تمہیں خش وخاک کی طرح بہا لے جائیگا ، عمران خان سلیکٹڈ ہے، آج روزگار کیساتھ ساتھ زبان بھی بند ہے، عمران خان عوام اب تمہاری آواز بند کریگی، عمران خان کو ہٹا کر ملک کو بچانا ہوگا ، احتساب کے نام پر بدترین انتقام چل رہا ہے، عمران خان ! کہاں تک بھاگو گے کہاں تک جاؤ گے وہ دن آنیوالا ہے عوام کا ہاتھ اور تمہارا گریبان ہو گا ، تمہیں مہنگائی سمیت ایک ایک کام کا حساب دینا ہو گا ، نواز شریف عوام کیساتھ کھڑا ہے ، نواز شریف دوبارہ آئیگا اور پاکستان کو آگے لیکر جائیگا ۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے باغ جناح کراچی میں جلسہ سے خطاب کر تے ہوئے حکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا ۔ کہتے ہیں ہم کٹھ پتلی ، جعلی حکومت ، سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہیں ، ابھی پارٹی شروع ہوئی ہے ہماری تحریک جاری رہے گی ، جب تک سلیکشن اور کٹھ پتلی حکومتوں کے خلاف جدوجہد نہیں ہو گی کوئی مسئلہ حل نہیں ہو گا ، ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں ملکر کام کر رہی ہیں ، 25 جولائی 2018 ملکی تاریخ کا بدترین اور سیاہ ترین دن تھا اس دن ایک جعلی اور سلیکٹڈ حکومت قائم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم اس جعلی حکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کرتے ہیں ، آج سب کو نظر آ رہا ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے ، کوئی ایک سیاسی جماعت یہ مسائل حل نہیں کر سکتی اس لئے آج ہم پھر متحد ہوئے ہیں ، ہمیں کہا جا رہا ہے کہ ہم اسے اصلی حکومت تسلیم کریں ہم نہیں مانتے اس سلیکٹڈ اور جعلی حکومت کو، ہم نہیں مانتے اس سلیکٹڈ وزیر اعظم کو ، عمران خان پاکستان کا پہلا اور آخری حکمران ہے جسے تاریخ ، فلسفہ ، آداب ، اخلاقیات ، مذہب ، معیشت ، سیاست اور پارلیمان کا پتہ ہی نہیں، وہ کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ ہے ، سلیکٹڈ عوام کے ووٹ سے نہیں آتے یہ ایمپائر کی انگلی پر ناچتے ہیں ، جب تک ہم ان کے خلاف جدوجہد نہیں کریں گے سلیکٹڈ عوام کو مارتے رہیں گے ۔
جلسہ سے عبدالغفور حیدری ، ایاز صادق ، ایمل ولی خان ، رضا محمد رضا اور اسحاق بلوچ نے بھی خطاب کیا ۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کوئٹہ پہنچنے کے بعد میڈ یا سے گفتگو میں کہا کہ ووٹ کی بے حرمتی کے باعث آج ملک بد ترین بحرانوں اور مشکلات کا شکار ہے ، موجودہ حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی ملک گیر تحریک جاری ہے ، دھاندلی کے ذریعے بنائی گئی حکومت اب زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔
پشاور میں یوم سیاہ کے موقع پر متحدہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان ، اے این پی کے سربراہ اسفندیارولی خان ، قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ ، پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری نیئربخاری ، فرحت اللہ بابر ، مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال ، مشاہد اللہ خان ، اکرم خان درانی ، نیشنل پارٹی کے مختار باچہ ، سمیت پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے مختیار یوسفزئی نے خطاب کئے ۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام آج حکمرانوں کے خلاف سڑکوں پرہیں ، گزشتہ سال 25 جولائی کے انتخابات جعلی اور ڈرامہ تھا ، سلیکٹڈ حکمران ملک پر مسلط کئے گئے ، جے یوآئی نے ملین مارچ کا اعلان کیا تھا جو ہم نے کر دکھایا ، ہم موجودہ حکمرانوں کو نہیں مانتے ، حکمران سلیکٹیڈ نہیں اب ریجکٹیڈ ہوگئے ہیں۔ ہم جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے ۔
اسفندیار ولی نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کا دورہ امریکہ ناکام ثابت ہوا ، ٹرمپ کے بیان سے کشیدگی میں اضافے کا امکان ہے ، افغانستان اور پاکستان کا امن ایک دوسرے سے مشروط ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر ایک سال پہلے ڈاکہ ڈالا گیا قوم پر سلیکٹ وزیراعظم نافذ کیا گیا اور سلیکٹ وزیراعظم نے ایک سال میں ملک کا حلیہ بگاڑ دیا ، عمران خان نے پاکستان کو بین الاقوامی گداگر بنا دیا ہے، آئین کو بچانے کے لئے اپوزیشن جماعتیں دیوار چین بن گئی ہے۔سلیکٹیڈ ویراعظم سن لو اب قافلہ تب رکے گا جب تمہیں حکومت سے نکالا جائے گا۔
آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ ہم پوری ایمانداری کیساتھ چلتے ہوئے قوم کو بچائیں گے ، گزشتہ سال کے انتخابات متنازعہ تھے ، قوم کی رہنمائی کرنیوالے رہنماؤں کو باہر کر دیا گیا ، آج ملک کو عمران نیازی کی وجہ سے خطرات لاحق ہیں ، ہم ملک کو ایسے جعلی حکمرانوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے۔
دوسری طرف یوم سیاہ کے سلسلے میں راولپنڈی سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد پہنچنے والی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے کہا کہ گزشتہ سال کے عام انتخابات میں ایک ایسی حکومت سامنے آئی جسے عوام کا مینڈیٹ نہیں ملا تھا ، تحریک انصاف دو نمبر طریقے سے الیکشن جیتی ، حکومت ایک سال میں عوام کی فلاح و بہبود کا ایک بھی منصوبہ نہیں لاسکی۔
ریلی سے جے یو آئی ضلع راولپنڈی کے امیر ڈاکٹر ضیاء الرحمن ، مولانا عبدالمجید ہزاروی ، اے این پی ضلع راولپنڈی کے صدر ظلمت خان ، ن لیگی رہنما انجم عقیل خان ، طارق فضل چودھری ودیگر نے خطاب کئے ۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ 25جولائی کو عوام کا ووٹ چوری ہوا ، اظہارِ رائے پر ڈاکہ ڈالا گیا اس لئے سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ملک گیر یوم سیاہ منایا گیا ، پوری قوم نے عمران صاحب کے جھوٹ ، نالائقی اور نااہلی کی گواہی دیدی۔
اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف کراچی ،لاہور ، گوجرانوالہ ، اسلام آباد ، راولپنڈی ، ملتان ، رحیم یار خان ، پشاور ، کوئٹہ سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں حکومت کیخلاف جلسے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جس میں سیکڑوں کارکنان نے شرکت کی ، جلسوں اور ریلیوں سے سیاسی جماعتوں کے قائدین نے خطاب کیے ، مختلف پریس کلبوں کے سامنے بھی احجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔
اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں نے واضح کیا کہ ان کی تحریک 2018 کے عام انتخابات کے نتیجے میں بننے والی حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گی ، 25 جولائی کو اپوزیشن جماعتوں کے ووٹ بینک پر ڈاکہ ڈالا گیا ۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں کارکنوں سے خطاب کے دوران کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے نئے پاکستان کے نام پر ملک کا بیڑا غرق کردیا ، ہم حساب لیں گے ، عوامی خدمت کے بدلے جان بھی چلی جائے تو پروا نہیں۔
شہباز شریف نے چئیرنگ کراس پر ریلی سے خطاب میں کہا کہ پچھلے سال آج کے دن تاریخ کی سب سے بدترین دھاندلی ہوئی، کیسا الیکشن تھا کہ 26 نشستوں پر مسترد شدہ ووٹ ہار جیت کے فرق سے زیادہ تھے۔ عمران خان نیازی سن لو ! عوام کا سمندر تمہیں خش وخاک کی طرح بہا لے جائیگا ، عمران خان سلیکٹڈ ہے، آج روزگار کیساتھ ساتھ زبان بھی بند ہے، عمران خان عوام اب تمہاری آواز بند کریگی، عمران خان کو ہٹا کر ملک کو بچانا ہوگا ، احتساب کے نام پر بدترین انتقام چل رہا ہے، عمران خان ! کہاں تک بھاگو گے کہاں تک جاؤ گے وہ دن آنیوالا ہے عوام کا ہاتھ اور تمہارا گریبان ہو گا ، تمہیں مہنگائی سمیت ایک ایک کام کا حساب دینا ہو گا ، نواز شریف عوام کیساتھ کھڑا ہے ، نواز شریف دوبارہ آئیگا اور پاکستان کو آگے لیکر جائیگا ۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے باغ جناح کراچی میں جلسہ سے خطاب کر تے ہوئے حکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا ۔ کہتے ہیں ہم کٹھ پتلی ، جعلی حکومت ، سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہیں ، ابھی پارٹی شروع ہوئی ہے ہماری تحریک جاری رہے گی ، جب تک سلیکشن اور کٹھ پتلی حکومتوں کے خلاف جدوجہد نہیں ہو گی کوئی مسئلہ حل نہیں ہو گا ، ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں ملکر کام کر رہی ہیں ، 25 جولائی 2018 ملکی تاریخ کا بدترین اور سیاہ ترین دن تھا اس دن ایک جعلی اور سلیکٹڈ حکومت قائم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم اس جعلی حکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کرتے ہیں ، آج سب کو نظر آ رہا ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے ، کوئی ایک سیاسی جماعت یہ مسائل حل نہیں کر سکتی اس لئے آج ہم پھر متحد ہوئے ہیں ، ہمیں کہا جا رہا ہے کہ ہم اسے اصلی حکومت تسلیم کریں ہم نہیں مانتے اس سلیکٹڈ اور جعلی حکومت کو، ہم نہیں مانتے اس سلیکٹڈ وزیر اعظم کو ، عمران خان پاکستان کا پہلا اور آخری حکمران ہے جسے تاریخ ، فلسفہ ، آداب ، اخلاقیات ، مذہب ، معیشت ، سیاست اور پارلیمان کا پتہ ہی نہیں، وہ کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ ہے ، سلیکٹڈ عوام کے ووٹ سے نہیں آتے یہ ایمپائر کی انگلی پر ناچتے ہیں ، جب تک ہم ان کے خلاف جدوجہد نہیں کریں گے سلیکٹڈ عوام کو مارتے رہیں گے ۔
جلسہ سے عبدالغفور حیدری ، ایاز صادق ، ایمل ولی خان ، رضا محمد رضا اور اسحاق بلوچ نے بھی خطاب کیا ۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کوئٹہ پہنچنے کے بعد میڈ یا سے گفتگو میں کہا کہ ووٹ کی بے حرمتی کے باعث آج ملک بد ترین بحرانوں اور مشکلات کا شکار ہے ، موجودہ حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی ملک گیر تحریک جاری ہے ، دھاندلی کے ذریعے بنائی گئی حکومت اب زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔
پشاور میں یوم سیاہ کے موقع پر متحدہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان ، اے این پی کے سربراہ اسفندیارولی خان ، قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ ، پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری نیئربخاری ، فرحت اللہ بابر ، مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال ، مشاہد اللہ خان ، اکرم خان درانی ، نیشنل پارٹی کے مختار باچہ ، سمیت پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے مختیار یوسفزئی نے خطاب کئے ۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام آج حکمرانوں کے خلاف سڑکوں پرہیں ، گزشتہ سال 25 جولائی کے انتخابات جعلی اور ڈرامہ تھا ، سلیکٹڈ حکمران ملک پر مسلط کئے گئے ، جے یوآئی نے ملین مارچ کا اعلان کیا تھا جو ہم نے کر دکھایا ، ہم موجودہ حکمرانوں کو نہیں مانتے ، حکمران سلیکٹیڈ نہیں اب ریجکٹیڈ ہوگئے ہیں۔ ہم جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے ۔
اسفندیار ولی نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کا دورہ امریکہ ناکام ثابت ہوا ، ٹرمپ کے بیان سے کشیدگی میں اضافے کا امکان ہے ، افغانستان اور پاکستان کا امن ایک دوسرے سے مشروط ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر ایک سال پہلے ڈاکہ ڈالا گیا قوم پر سلیکٹ وزیراعظم نافذ کیا گیا اور سلیکٹ وزیراعظم نے ایک سال میں ملک کا حلیہ بگاڑ دیا ، عمران خان نے پاکستان کو بین الاقوامی گداگر بنا دیا ہے، آئین کو بچانے کے لئے اپوزیشن جماعتیں دیوار چین بن گئی ہے۔سلیکٹیڈ ویراعظم سن لو اب قافلہ تب رکے گا جب تمہیں حکومت سے نکالا جائے گا۔
آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ ہم پوری ایمانداری کیساتھ چلتے ہوئے قوم کو بچائیں گے ، گزشتہ سال کے انتخابات متنازعہ تھے ، قوم کی رہنمائی کرنیوالے رہنماؤں کو باہر کر دیا گیا ، آج ملک کو عمران نیازی کی وجہ سے خطرات لاحق ہیں ، ہم ملک کو ایسے جعلی حکمرانوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے۔
دوسری طرف یوم سیاہ کے سلسلے میں راولپنڈی سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد پہنچنے والی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے کہا کہ گزشتہ سال کے عام انتخابات میں ایک ایسی حکومت سامنے آئی جسے عوام کا مینڈیٹ نہیں ملا تھا ، تحریک انصاف دو نمبر طریقے سے الیکشن جیتی ، حکومت ایک سال میں عوام کی فلاح و بہبود کا ایک بھی منصوبہ نہیں لاسکی۔
ریلی سے جے یو آئی ضلع راولپنڈی کے امیر ڈاکٹر ضیاء الرحمن ، مولانا عبدالمجید ہزاروی ، اے این پی ضلع راولپنڈی کے صدر ظلمت خان ، ن لیگی رہنما انجم عقیل خان ، طارق فضل چودھری ودیگر نے خطاب کئے ۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ 25جولائی کو عوام کا ووٹ چوری ہوا ، اظہارِ رائے پر ڈاکہ ڈالا گیا اس لئے سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ملک گیر یوم سیاہ منایا گیا ، پوری قوم نے عمران صاحب کے جھوٹ ، نالائقی اور نااہلی کی گواہی دیدی۔