ڈاکٹر شمس کا بیٹا ایک ماہ بعد بازیاب پولیس کا 4 ملزمان اسلحے سمیت گرفتار کرنے کا دعویٰ

شجاع کی رہائی کے لیے 5 کروڑ روپے تاوان مانگا گیا تھا، پولیس اور اغوا کاروں میں ڈیل ایک بااثر شخصیت نے کرائی


Nama Nigar September 17, 2013
ملزمان نے بچے کی رہائی کے لیے 5 کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا۔ فوٹو: فائل

ڈاکٹر شمس شیخ کا بیٹا ایک ماہ بعد بازیاب، بچے کے گھر پہنچنے پر والدین کی خوشی قابل دید تھی۔

بازیابی کی خبر پر رشتے دار، دوست، احباب بڑی تعداد میں ڈاکٹر شمس شیخ کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے، مٹھائیاں تقسیم، بچے کو باحفاظت بازیاب کراکر 4 ملزمان گرفتار کرلیے گئے، 2 کلاشنکوف بھی برآمد، ایس ایس پی جاوید جسکانی کا دعویٰ، ملزمان نے بچے کی رہائی کے لیے 5 کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا، بچے کی رہائی پولیس اور ملزمان میں ڈیل کی وجہ سے ممکن ہوئی۔ ڈیل میں بااثر شخصیت نے اہم کردار ادا کیا۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز میڈیکل یونیورسٹی نواب شاہ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر شمس الدین شیخ کا 12 سالہ بیٹا شجاع شیخ جسے ایک ماہ قبل اغوا کیا گیا تھا کو نواب شاہ پولیس نے بازیاب کراکر والدین کے حوالے کردیا۔

ایس ایس پی جاوید جسکانی نے ڈاکٹر شمس شیخ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نواب شاہ اور مٹیاری اضلاع کی پولیس کی مشترکہ کوششوں سے بچے کی بازیابی ممکن ہوئی ہے، ایس ایس پی نے بتایا کہ پیر کے روز دوپہر کے وقت پولیس نے حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد فیز ون میں ایک مقام پر چھاپہ مار کر شجاع شیخ کو باحفاظت بازیاب کراتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 2 کلاشنکوف برآمد کرلی۔ گرفتار ملزمان کا تعلق بین الاضلاعی گروہ سے ہے۔



ملزمان نے بچے کی رہائی کے لیے 5 کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ بچے کی بازیابی کے لیے کوئی تاوان ادا نہیں کیا گیا۔ دوسری جانب ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ شجاع شیخ کی بازیابی کے لیے ایک بااثر شخصیت نے اہم کردار ادا کیا اور ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان ڈیل کرائی۔ ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں نے شرط رکھی تھی کہ پولیس ان کی گرفتار کی گئی خواتین اور بچوں کو رہا اور بچے کی رہائی کے بعد ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے ڈاکوؤں کی دونوں شرائط تسلیم کیں۔

جس جے بعد ملزمان نے بچے کو رہا کیا۔ ذرائع کے مطابق جس گروہ نے شجاع شیخ کو اغوا کیا تھا اس نے یرغمالی بچے کو دوسرے گروہ کے پاس فروخت کردیا تھا، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بچے کی رہائی میں تاوان بھی ادا کیا گیا ہے، تاہم پولیس نے تاوان ادا کرنے کی تردید کی ہے۔ شجاع شیخ سٹی اسکول نواب شاہ مں جماعت ہفتم کا طالب علم ہے۔ بچے کو اغوا ہوئے ایک ماہ ہوگیا مگر تعلقہ پولیس اسٹیشن پر اغوا کا مقدمہ درج نہیں کرایا گیا اور نہ ہی پولیس نے سرکار کی جانب سے واقعے کا مقدمہ درج کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |