مستقبل میں محمد عامر کے برطانوی شہری بننے کا امکان روشن ہے جب کہ وہ ''اسپاؤس ویزا'' ملنے کی صورت میں وہ وہاں سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کے اہل ہو جائیں گے۔
محمد عامر نے گزشتہ روز ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا، اب وہ صرف محدود اوورز کے مقابلوں پر توجہ مرکوز رکھیں گے، نمائندہ ''ایکسپریس'' نے کئی ماہ قبل ہی یہ خبر دے دی تھی کہ عامر مستقبل میں کرکٹ چھوڑ دینگے، ان کی ستمبر 2016میں برطانوی شہری نرجس ملک سے شادی ہوئی تھی، عامر مستقبل میں وہیں مستقل رہائش اختیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انھوں نے پہلے ہی ''اسپاؤس ویزا'' کے لیے درخواست دیدی تھی جس کے تحت وہ 30ماہ برطانیہ میں رہائش اختیار کر سکتے ہیں، اس کے بعد مزید اتنے ہی عرصے کیلیے ویزے میں توسیع ممکن ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہوا کہ عامر کو یہ ویزا ملا یا نہیں کیونکہ وہ ماضی میں برطانیہ میں اسپاٹ فکسنگ پر جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں، البتہ اس کے بعد وہ کئی بار کرکٹ کھیلنے کیلیے انگلینڈ آ چکے۔
محمد عامر''اسپاؤس ویزا'' پانے کی صورت میں وہاں ملازمت کرنے اور دیگر سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کے بھی اہل ہو جائیں گے، رہائش کا مستقل اجازت نامہ پانے پر پاسپورٹ کیلیے بھی درخواست دے سکیں گے۔ یوں مستقبل میں ان کے برطانوی شہری بننے کا امکان روشن ہے، وہ اپنے لیے لندن میں گھر بھی خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نے اسپورٹس ویزے پر ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی، ساتھی کھلاڑیوں کو کافی عرصے سے علم تھا کہ پیسر کو اب ملک کی نمائندگی میں زیادہ دلچسپی نہیں ہے اور وہ مستقبل میں برطانیہ میں فری لانس کرکٹر بن کر ٹی ٹوئنٹی لیگز وغیرہ کھیلنا چاہتے ہیں، البتہ انھوں نے میگا ایونٹ کے دوران کسی کو یہ نہیں بتایا کہ ٹیسٹ کرکٹ سے فوراً ریٹائر ہو جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کو ممکنہ طور پر اگلی سیریز یو اے ای میں ہی کھیلنا ہے، عامرجانتے تھے کہ وہاں کی پچز پر کامیاب نہیں رہیں گے اس لیے پہلے ہی فیصلہ کر لیا۔