شہر میں بد ترین ٹریفک جام منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوا
شام کو دفاتر سے گھروں کو واپس جانے والے افراد تاخیر سے گھروں کو پہنچے، ٹریفک جام میں ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں
نمائش چورنگی پر احتجاج کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور شہریوں نے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کیا ۔
ٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شام کو دفاتر سے گھروں کو واپس جانیوالے افراد خصوصاً خواتین کئی گھنٹے تاخیر سے گھروں کو پہنچیں ، اہل خانہ موبائل فون پر ان کی خیریت دریافت کرتے رہے ، ٹریفک جام میں ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں اور ان میں موجود مریض طبی امداد کیلیے تڑپتے رہے ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نمائش چورنگی پر احتجاج کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ، شہریوں نے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کیا۔
نمائش چورنگی ٹریفک کے لیے بند ہو جانے کے باعث صدر ، ریگل ، زیب النسا اسٹریٹ ، ایم اے جناح روڈ ، ڈینسو ہال ، بولٹن مارکیٹ ، کھارادر ، میٹھادر ، آئی آئی چندریگر روڈ ، نیٹی جیٹی پل ، ماڑی پور روڈ ، ایم ٹی خان روڈ ، نیو ایم اے جناح روڈ ، پریڈی اسٹریٹ ، گرومندر ، بزنس ریکارڈر روڈ ، لسبیلہ ، تین ہٹی ، لیاقت آباد ڈاکخانہ ، لیاقت آباد دس نمبر ، میٹرو پول ، پی آئی ڈی سی ، ایف ٹی سی فلائی اوور ، کارساز ، ڈرگ روڈ ، ناتھا خان پل ، ایئرپورٹ ، اسٹار گیٹ اور ملیر نیشنل ہائی وے تک گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
شہر کی کوئی شاہراہ ایسی نہ تھی جہاں بدترین ٹریفک جام نہ ہو ، ٹریفک جام میں ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں اور ان میں موجود مریض طبی امداد کے لیے تڑپتے رہے، ڈرائیور حضرات راستہ طلب کرتے رہے لیکن ان کی تمام کوششیں بے سود ثابت ہوئیں، اس موقع پر ٹریفک پولیس کے اہلکار سڑکوں سے غائب دکھائی دیے ، کئی علاقوں میں شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک کنٹرول کیا ۔
ٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شام کو دفاتر سے گھروں کو واپس جانیوالے افراد خصوصاً خواتین کئی گھنٹے تاخیر سے گھروں کو پہنچیں ، اہل خانہ موبائل فون پر ان کی خیریت دریافت کرتے رہے ، ٹریفک جام میں ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں اور ان میں موجود مریض طبی امداد کیلیے تڑپتے رہے ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نمائش چورنگی پر احتجاج کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ، شہریوں نے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کیا۔
نمائش چورنگی ٹریفک کے لیے بند ہو جانے کے باعث صدر ، ریگل ، زیب النسا اسٹریٹ ، ایم اے جناح روڈ ، ڈینسو ہال ، بولٹن مارکیٹ ، کھارادر ، میٹھادر ، آئی آئی چندریگر روڈ ، نیٹی جیٹی پل ، ماڑی پور روڈ ، ایم ٹی خان روڈ ، نیو ایم اے جناح روڈ ، پریڈی اسٹریٹ ، گرومندر ، بزنس ریکارڈر روڈ ، لسبیلہ ، تین ہٹی ، لیاقت آباد ڈاکخانہ ، لیاقت آباد دس نمبر ، میٹرو پول ، پی آئی ڈی سی ، ایف ٹی سی فلائی اوور ، کارساز ، ڈرگ روڈ ، ناتھا خان پل ، ایئرپورٹ ، اسٹار گیٹ اور ملیر نیشنل ہائی وے تک گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
شہر کی کوئی شاہراہ ایسی نہ تھی جہاں بدترین ٹریفک جام نہ ہو ، ٹریفک جام میں ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں اور ان میں موجود مریض طبی امداد کے لیے تڑپتے رہے، ڈرائیور حضرات راستہ طلب کرتے رہے لیکن ان کی تمام کوششیں بے سود ثابت ہوئیں، اس موقع پر ٹریفک پولیس کے اہلکار سڑکوں سے غائب دکھائی دیے ، کئی علاقوں میں شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک کنٹرول کیا ۔