سینیئر اور جونیئر ہاکی ٹیموں کے لیےنیا کوچنگ سیٹ اپ لانے کا فیصلہ

پی ایچ ایف ماضی اور جدید ہاکی کا تجربہ رکھنے والے کوچز کو ذمہ داریاں سونپنے کا خواہش مند

پاکستان ہاکی فیڈریشن کی نئی ٹیم انتطامیہ کا اعلان اگلے ہفتے کیا جائے گا فوٹو: فائل

سینیئر اور جونیئر ہاکی ٹیموں کے لیےنیا کوچنگ سیٹ اپ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کی نئی ٹیم انتطامیہ کا اعلان اگلے ہفتے کیا جائے گا، اس سلسلے میں سینیئرز اور نوجوان کوچز پر انحصار کی پالیسی اختیار کی جارہی ہے۔ دوسرے مرحلے میں فنڈز ملنے پر غیر ملکی کوچز کو بھی ٹیموں کے ساتھ لگانے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق سعید خان، رشید جونیئر، اصلاح الدین، خواجہ جنید کو سینئر اور جونیئر ٹیموں کے ہیڈ کوچز کی ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے، ان کے ساتھ وسیم احمد اور سہیل عباس سے بھی رابطہ کیا گیا ہے تاہم ان دونوں کے ساتھ معاملات کا فائنل ہونا ابھی باقی ہے۔ ذیشان اشرف، سمیر حسین، مدثر علی خان اور دانش کلیم کے نام بھی متوقع معاون کوچز کی فیرست میں شامل ہیں۔


پی ایچ ایف حکام ایسا سیٹ اپ لانے کے خواہش مند ہیں، جس میں ماضی اور جدید ہاکی کا تجربہ رکھنے والے کوچز کو ٹیموں کے ساتھ ذمہ داریاں سونپی جائیں تاکہ ٹیموں کو انٹرنیشنل ایونٹس کے لیے تیار کرنے میں مدد مل سکے۔ قومی سینیئر ٹیم نے آخری بار بھارت میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی، اس وقت حسن سردار، توقیر ڈار،ریحان بٹ اور دانش کلیم ٹیم انتظامیہ کا حصہ تھے، بعد ازاں پرو لیگ کے لیے سعید خان، ریحان بٹ اور دانش کلیم پر کوچنگ اسٹاف کا تقرر کیا گیا لیکن فنڈز کی کمی کو جواز بناکر ٹیم کی روانگی سے چار روز پہلے فیڈریشن نے ایونٹ میں شرکت سے معذرت کرلی تھی۔

آخری لمحات میں پرولیگ سے دستبرداری پر انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی ڈسپلنری کمیٹی نے پاکستان کو بھاری جرمانہ کیا تاہم صدر خالد سجاد کھوکھر اور سیکرٹری آصف باجوہ کی کوششوں سے ناصرف پاکستان کے جرمانے کا معاملہ حل ہوا بلکہ قومی ٹیم اولمپکس کوالیفائنگ راونڈ کھیلنے کی بھی اہل ہوگئی ہے۔

چیئرمین سلیکشن کمیٹی منظور جونیئر اتوار کو کراچی میں ایاز محمود، وسیم فیروز اور خالد حمید کے ساتھ میٹنگ کرکے کیمپ کے لیے کھلاڑیوں کے انتخاب پر مشاورت کریں گے۔ اولمپک کوالیفائنگ کے لیے کیمپ میں نیشنل ہاکی چیمپئَن شپ کے بہترین 35 سے زیادہ پرفارمر کو مدعو کیا جائے گا۔ اولمپک کوالیفائنگ راونڈ ستمبر اکتوبر میں شیڈول ہے تاہم ابھی تک ایف آئی ایچ کی جانب سے مقام اور مدمقابل ٹیموں کا باقاعدہ اعلان ہونا باقی ہے۔
Load Next Story