کراچی 6 ماہ میں2500افراد قتل فیصلہ کن آپریشن نہ ہوا تو مزید علاقے کنٹرول سے نکل جائیں گے برطانوی اخبار

کچھ علاقے پہلے ہی کنٹرول سےنکل چکے ہیں، سیکیورٹی حکام کااعتراف، 6ماہ میں 2500افراد دہشت گردی کے واقعات میں مارےجاچکے۔


Online/این این آئی September 17, 2013
ہائی پروفائل آپریشن شروع کرنے کی وجہ بھی بزنس کمیونٹی کی بد دلی بنی جومنصوبوں کوختم کرنے جا رہے تھے،ڈکیتیوں ، حریف گروہوں کے درمیان فائرنگ اور اغوا برائے تاوان ایک معمول بن چکا ہے، تاجر برادری فوٹو: فائل

برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے کہا ہے کہ کراچی میں 6 ماہ کے دوران 2500 افراد مارے گئے، فیصلہ کن کارروائی نہ ہوئی تو کئی علاقے ملک کا حصہ نہیں رہیں گے۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثارکہتے ہیں کہ یہ آپریشن اب نہیں تو کبھی نہیں کی بنیاد پر کیا جائے گا، وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام نے خبردار کیا کہ کراچی کے کچھ متاثرہ علاقے پہلے ہی کنٹرول سے نکلے جا چکے ہیں،کارروائی نہ کی تو کراچی کے مزید علاقے کنٹرول سے نکل جائیں گے اور وہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ملک کا زیادہ دیر حصہ نہیں رہیں گے۔



ہائی پروفائل آپریشن شروع کرنے کی وجہ بھی بزنس کمیونٹی کی بد دلی بنی جومنصوبوں کوختم کرنے جا رہے تھے۔ ایک تاجر نے بتایا کہ ڈکیتیوں ، حریف گروہوں کے درمیان فائرنگ اور اغوا برائے تاوان معمول بن چکا ہے، ہم اسے زندگی کی حقیقت سمجھ کر یہاں رہتے ہیں۔

مغربی سفارتکار کے مطابق اسلامی عسکریت پسندی ایک وجہ ہو سکتی ہے، شہر کی معاشی کمر بری طرح ٹوٹ چکی ہے، قانون کی عملداری ختم ہو چکی، صورت حال تباہ کن ہے۔ سیاسی جماعتیں شہرکو کنٹرول کرنے کے لیے مسلح ونگز استعمال کرتی ہیں، تشدد کی بڑی وجہ طالبان کا جرائم کی طرف جانا ہے۔ ہزاروں بے روز گار نوجوان بھی اس میں ایندھن کا کام دیتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں