ہیپا ٹائٹس بی اور سی خاموش قاتل مرض ہے مقررین

عوام اتائی ڈاکٹروں اور حکیموں کے پاس جا کر اپنا جگر مزید خراب کر رہے ہیں۔

پریس کلب میں آگاہی سیشن سے ڈاکٹر لبنیٰ، ڈاکٹر شاہد احمدا وردیگرکاخطاب۔ فوٹو : فائل

LINXIA, CHINA:
طبی ماہرین نے کہاہے کہ ہیپاٹائٹس بی اورسی کا بروقت علاج نہ کرانے سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے، ہیپاٹائٹس خاموش قاتل ہے جب کہ بروقت علاج کے ذریعے ہیپاٹائٹس کو روکا جاسکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے دیے ٹاسک پر2030 تک ہیپاٹائٹس کے خاتمے کیلیے 10 ممالک نے کام شروع کر دیا ہے جبکہ پاکستان میں اب تک انسداد ہیپاٹائٹس پروگرام ہی شروع نہیں ہوسکا ہے ، ہیپاٹائٹس پاکستان کے لیے پولیوکی طرح خطرہ بن سکتا ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی پریس کلب میں پاک جی آئی اینڈ لیور ڈیسیزسوسائٹی کے زیراہتمام کے پی سی کے تعاون سے ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹرلبنیٰ کاکہنا تھاکہ اگر کہیں پر خون کا دھبہ ہو یا خون موجود ہے تو اس میں ہیپاٹائٹس کا وائرس7 دن تک فعال رہتا ہے، خون خشک ہونے کے باوجود بھی ہیپاٹائٹس وائرس فعال رہتا ہے۔

ڈاکٹر شاہد احمد نے کہاکہ کراچی کے بڑے ادارے شہریوں کو آگاہی فراہم کررہے ہیں،عوام اتائی ڈاکٹروں اور حکیموں کے پاس جاکر اپنا جگر مزید خراب کررہے ہیں۔


ڈاکٹر امان اللہ عباسی نے کہا کہ مصر کے بعد پاکستان میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کی شرح سب سے زیادہ ہے، ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے آگاہی کی ضرورت ہے، استعمال شدہ سرنجز کا استعمال سب سے زیادہ خطرناک ہے،احتیاط بے حد ضروری ہے چونکہ ہیپاٹائٹس خاموش قاتل ہے، اس کی علامتیں آخری اسٹیج پر ظاہرہوتی ہیں۔

ڈاکٹر نازش نے کہاکہ ہیپاٹائٹس غیرمعیاری انتقال خون، ناقص سرنج کے استعمال و دیگرکی وجہ سے پھیلتا ہے، بروقت تشخیص و علاج سے اس کی روک تھام ممکن ہے۔

علاوہ ازیں کراچی پریس کلب کے ممبران اور ان کے اہل خانہ کے لیے ہفتے کی دوپہر 12 بجے سے 2 بجے تک ہیپاٹائٹس بی اور سی کی اسکریننگ کی گئی۔

 
Load Next Story