پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ سابق حکومت کاریکارڈ تین ماہ میں ہی ٹوٹ گیا
امکان ہے کہ یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزیداضافہ ہوگا.
وفاقی حکومت کی طرف سے یکم ستمبرسے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر 109.13روپے فی لیٹر مقررکرکے گذشتہ حکومت کا 5 سالہ ریکارڈساڑھے 3 ماہ کی قلیل مدت میں توڑ دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت اوراسکے بعد نگران دور حکومت میں پٹرول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 108.45 روپے فی لیٹررہی تھی،جس ماہ پاکستان میں پٹرول کی قیمت108.45 روپے فی لیٹر تھی،اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمت 111.53ڈالر فی بیرل تھی اور اب رواںماہ کیلیے پٹرول کی قیمت 109.13روپے فی لٹرکی گئی ہے تو اس وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 116ڈالرفی بیرل کے لگ بھگ ہے۔ امکان ہے کہ یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزیداضافہ ہوگاکیونکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت اوراسکے بعد نگران دور حکومت میں پٹرول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 108.45 روپے فی لیٹررہی تھی،جس ماہ پاکستان میں پٹرول کی قیمت108.45 روپے فی لیٹر تھی،اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمت 111.53ڈالر فی بیرل تھی اور اب رواںماہ کیلیے پٹرول کی قیمت 109.13روپے فی لٹرکی گئی ہے تو اس وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 116ڈالرفی بیرل کے لگ بھگ ہے۔ امکان ہے کہ یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزیداضافہ ہوگاکیونکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔