کراچی پولیس موبائلوں جیسی نجی سیکیورٹی وینز کا استعمال بڑھ گیا

شہر کے پوش علاقوں میں رہائش پذیر اہم شخصیات نے پرائیویٹ سیکیورٹی وینز پر مشتمل اپنا ذاتی اسکواڈ بھی تشکیل دے دیا.


Sajid Rauf September 17, 2013
شہر کے پوش علاقوں میں رہائش پذیر اہم شخصیات نے پرائیویٹ سیکیورٹی وینز پر مشتمل اپنا ذاتی اسکواڈ بھی تشکیل دے دیا. فوٹو: فائل

کراچی میں پولیس موبائل سے مماثلت رکھتی پرائیویٹ سیکیورٹی وینز کے استعمال کے رجحان میں اضافہ ہو گیا ہے ۔

شہر کے پوش علاقوں خاص کر کلفٹن، ڈیفینس میں رہائش پذیر اہم شخصیات نے پرائیویٹ سیکیورٹی وینز پر مشتمل اپنا ذاتی اسکواڈ بھی تشکیل دے دیا جبکہ پوش علاقوں میں بعض افراد نے اپنے بنگلوں کے مرکزی گیٹ پر پرائیویٹ سیکیورٹی وینز کھڑی کر کے ان پر مسلح گارڈز تعینات کر دیے ہیں، اس سے یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص سرکاری مراعات حاصل کر رہا ہے۔ پولیس ذرائع نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پولیس موبائل سے مماثلت رکھتی پرائیویٹ سیکیورٹی وینز پر پولیس لائٹ اور پولیس مونو گرام سے ملتا جلتا مونو گرام بھی ہوتا ہے۔ فوری طور پر پولیس موبائل اور پرائیویٹ سیکیورٹی وینز میں فرق کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اس طرح کی پرائیویٹ سیکیورٹی وینز کسی بھی ممکنہ دہشت گردی ۔

اغوا برائے تاوان اور اسلحہ کی اسمگلنگ جیسی سنگین وارداتوں میں با آسانی استعمال کی جا سکتی ہیں لہذا ایسی گاڑیوںکے خلاف فوری کریک ڈائون کی ضرورت ہے ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ پرائیویٹ سیکیورٹی وینز کے پولیس موبائل سے مماثلت رکھنے کی وجہ سے عام طور پر چیکنگ پرکھڑے پولیس اہلکار اسگاڑی کو روکتے ہی نہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ سیکیورٹی وین میں کوئی سرکاری افسر یا اہم شخص گزررہا ہے۔ اس حوالے سے ماضی میں کئی بار اعلیٰ پولیس افسران کی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی تاہم پولیس افسران نے اسے سنجیدہ نہیں لیا تاہم امید ہے کہ حال میں کراچی پولیس کی کمان سنبھالنے والے افسران اس بات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اس پر کوئی نہ کوئی ایکشن ضرور لیں گے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔