پی ایف یوجے کی کوششوں سے 8واں ویج بورڈ تشکیل دیدیا گیا

جسٹس سخی حسین سربراہ ہوں گے، مالکان اور ملازمین کے 6,6نمائندے بھی شامل

جسٹس سخی حسین سربراہ ہوں گے، مالکان اور ملازمین کے 6,6نمائندے بھی شامل

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی سرتوڑ کوششوں کے بعد حکومت نے اخبارات میں کام کرنے والے ملازمین کیلیے نیوزپیپرز ایمپلائیز کنڈیشنزآف سروسز ایکٹ کے تحت 8ویں ویج ایوارڈ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس سخی حسین بخاری 12 رکنی ویج بورڈ کے سربراہ ہوں گے جبکہ اخباری مالکان اور ملازمین کی جانب سے 6,6ارکان نامزد کیے جائیں گے جو پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور آل پاکستان نیوزپیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) کی نمائندگی کریں گے۔ پی ایف یوجے کے اعلامیے کے مطابق اخباری ملازمین کی جانب سے پرویزشوکت (صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس)، امین یوسف (سیکریٹری جنرل پی ایف یوجے)، ناصر نقوی (لاہور)، خالد محمود (راولپنڈی)، سلیم شاہد (کوئٹہ) اورعبداللہ جان (کے پی کے)ویج بورڈ کے رکن ہوں گے۔ اخباری مالکان اور آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) کے ارکان کا بھی اعلان کردیا گیا ہے۔




ان میں سرمد علی (صدر)، ڈاکٹر جبار خٹک، امتنان شاہد، مسعود حامد، سید ایم منیر اور وسیم احمد شامل ہیں۔ پی ایف یو جے کے صدر پرویز شوکت، سیکریٹری جنرل امین یوسف، چیئرمین آل پاکستان نیوزپیپرز ایمپلائیز کنفیڈریشن (ایپنک) ناصر نقوی اور جنرل سیکریٹری ایپنک ظہیر احمد خان نے صحافیوں اور اخباری ملازمین کو 8ویں ویج بورڈ کی تشکیل کے نوٹیفکیشن کے اجرا پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے سے ملازمین اور صحافیوں کی فتح قرار دی ہے۔

واضح رہے کہ 8واں ویج بورڈ ایوارڈ صحافیوں کی طویل جدوجہد، احتجاج، مظاہروں ، دھرنوں اورحکومت، سول سوسائٹی اور عدلیہ کی دی جانے والی پٹیشنز کے بعد عمل میں لایا گیا ہے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے نومنتخب صدر جی ایم جمالی اور جنرل سیکریٹری واجد رضا اصفہانی نے بھی ویج بورڈ کے قیام کے اعلان پر اظہار تشکر کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) صحافیوں اور ان کے حقوق کے تحفظ کیلیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ کے یوجے ویج ایوارڈ کے حوالے سے پی ایف یو جے کی ہدایات کے تحت اپنی جدوجہد کا سلسلہ جاری رکھے گی اور جہاں کہیں بھی ضرورت پڑی تو کے یوجے صف اول میں ہوگی۔
Load Next Story