ہم ایم کیو ایم سے نہیں ڈرے تم کیا چیز ہو سعید غنی تحریک انصاف پر برہم

تحریک انصاف فکس اٹ کو اون نہیں کرتی تو پھر ان کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی عالمگیر کے ساتھ کیوں ہوتے ہیں؟


Staff Reporter July 28, 2019
تحریک انصاف فکس اٹ کو اون نہیں کرتی تو پھر ان کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی عالمگیر کے ساتھ کیوں ہوتے ہیں؟ (فوٹو: فائل)

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اگر فکس اٹ کو اوون نہیں کرتی تو پھر ان کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی عالمگیر کے ساتھ کیوں ہوتے ہیں؟ کراچی میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کا رویہ ناقابل برداشت ہے، ہم ایم کیو ایم سے نہیں ڈرے تو تم کیا چیز ہو۔

اتوار کی شام اپنے کیمپ آفس کلفٹن میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ عالمگیر خان المعروف ڈھکن چور نے سوشل میڈیا پر میرے کیمپ آفس کے باہر احتجاج کی کال دی جس کے بعد پارٹی کے کارکنان ازخود میرے دفتر کے باہر پہنچ گئے جنہیں میں نے یا پارٹی نے کوئی ہدایت نہیں دی، پارٹی کارکنان نہ ہی مسلح تھے اور نہ ان کے پاس ڈنڈے تھے البتہ پارٹی پرچم ضرور تھے، جب ہمارا ایک قافلہ بوٹ بیسن کی جانب سے آرہا تھا اس وقت فکس اٹ کے کارکنوں نے ان پر حملہ کیا تو ردعمل میں ہمارے کارکنوں نے اس کا جواب دیا۔


وزیر بلدیات نے کہا کہ لگتا ہے پی ٹی آئی نے اپنے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو کراچی میں سیاسی فسادات کا ٹاسک دیا ہوا ہے، تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت بتائے کیا فکس اٹ تحریک انصاف کی ذیلی تنظیم ہے؟ اور کیا تحریک انصاف نے اس تنظم کو کراچی میں سیاسی فسادات کرانے اور سیاسی کارکنوں کو لڑوانے کا کوئی ٹاسک دیا ہوا ہے؟

یہ پڑھیں: جلد پی پی ارکان اسمبلی کو چہرے کالے کرکے گدھے پر بٹھایا جائیگا، فردس شمیم نقوی

 

سعید غنی نے کہا کہ ماضی میں عالمگیر خان نے قائم شاہ اور مراد علی شاہ کی تصاویر گٹروں پر بنائیں، فکس اٹ نے میرے خلاف گندے پانی میں میرے پتلے لگا کر اپنے آپ کو میڈیا میں ہائی لائٹ کرنے کی کوشش کی لیکن ہم خاموش رہے، کراچی میں ہمارے کارکنان لاکھوں کی تعداد میں ہیں اور وہ جذبات رکھتے ہیں اگر وہ سیاسی بصیرت کے باعث خاموش ہیں تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ گذشتہ کئی روز سے کراچی میں تحریک انصاف کے ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی نے جس طرح کا رویہ اپنایا ہوا ہے وہ قابل برداشت نہیں، کبھی ان کا کوئی ایم این اے واٹر ہائیڈرینٹ پر اسلحہ بردار لوگوں کو لے جا کر گولیاں چلاتا ہے تو کبھی کوئی ایم پی اے کھلے عام پولیس اور اس کے اعلیٰ افسران کے کپڑے اتارنے کی دھمکیاں دیتا نظر آتا ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ پی پی اور اس کے جیالوں نے وہ وقت بھی دیکھا ہے، جب بوری بند لاشیں اور ٹارگٹ کلنگ کرکے سیاسی کارکنوں کو دبایا جاتا تھا، ہم ایم کیو ایم سے نہیں ڈرے تو تم کیا چیز ہو جو ہمیں ڈرانے کی کوشش کررہے ہو، یہ لوگ خود سے تو نہیں لیکن کسی کے اشاروں پر آج ایوانوں میں ہیں اور جنہیں کسی قسم کا کوئی عوامی مینڈیٹ بھی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فکس اٹ کے بانی عالمگیر خان اور کارکنوں کو رہا کردیا گیا

 

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تصادم میں ہمارے8 کارکنان کو خنجروں، لاٹھیوں اور دیگر سے زخمی کیا گیا جبکہ پولیس نے ہمارے 9 کارکنوں کو بھی حراست میں لیا، تحریک انصاف اگر فکس اٹ کو اوون نہیں کرتی تو پھر ان کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کیوں اس کے احتجاج پر ان کے ساتھ ہوتے ہیں؟ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ کراچی میں پانی، سیوریج اور صفائی ستھرائی کے مسائل ہیں لیکن کیا پشاور، لاہور اور دیگر شہر پیرس ہیں اور کیا وہاں مسائل نہیں؟

سعید غنی نے مزید کہا کہ یہ صرف حکومتی نااہلیوں اور مہنگائی سے توجہ ہٹانے کی کوششیں ہیں نالائق حکومت نے ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی کو یہ ٹاسک دیا ہوا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں